برصغیر میں فلمی موسیقی کی تاریخ محمد رفیع کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی۔ سیکڑوں سریلے گیت گانے والے اس بے مثال گلوکار کو ہم سے بچھڑے آج 33 سال ہوگئے۔ محمد رفیع چوبیس دسمبر انیس سو چوبیس کو امرتسر کے ایک چھوٹے سے گاں میں پیدا ہوئے۔ موسیقی کا شوق انہیں ممبئی لے آیا۔ فلم انمول گھڑی کے گانے سے کیرئیر کا اغاز کیا۔ پھر رفیع نے ساری زندگی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ یکے بعد دیگرے کئی خوب صورت گیت رفیع کی پہچان بنے اور کامیابی ان کے قدم چومنے لگی۔
محمد رفیع نے ہرقسم کے گانے اس مہارت سے گائے کہ سروں شہنشاہ کہلائے۔ گیارہ مختلف زبانوں میں گلوکاری کرنے والے محمد رفیع نے عاشق رسول کے طور پر ہدیہ عقیدت کے پھول بھی پیش کیے۔ ثنا خوانی کے ساتھ ساتھ محمد رفیع نے قوالی کی دنیا میں اپنا نام کمایا۔ لوگوں کے دلوں پر راج کرنے والا یہ سروں کا بادشاہ اکتیس جولائی انیس سو اسی کو اس جہاں فانی سے تو رخصت ہوگیا لیکن اس کی مدبھری آواز کا سحر ہمیشہ لوگوں کے دلوں پر قائم رہے گا۔