خویزئی : مہمند ایجنسی پاک افغان بارڈر پر واقع چالیس ہزار نفوس پر مشتمل تحصیل خویزئی کے مکین بجلی کے ناروا لوڈشیڈنگ سے نہ بچ پائی۔ناروا لوڈشیڈنگ سے علاقے کے تمام جاندار بلبلا اٹھی۔زمینداروں کی کھڑی فصل سوک گئے۔ بجلی کی منصفانہ تقسیم کے لئے خویزئی قوم کے تمام قبیلوں کا گرینڈ جرگہ۔ہر قبیلے کاکا کور، اباکور، بھابی کور، سورڈاگ اورکوزکس سے دو،دو رضاکار کمیٹی کے لئے تشکیل دے دی۔
مہمندایجنسی تحصیل خویزئی کے مکین بھی ملک اور ایجنسی کے دیگر حصوںکی طرح بھی بجلی کے ناروا لوڈشیڈنگ کی عذاب کی وجہ سے پینے کے پانی کی گھونٹ گھونٹ کے لئے ترس گئے۔اور پالتو جانور عوام کے لئے درد سر بن گئے کنوئوں اور ٹیوب ویلز سے سیراب ہونے والے مختلف فصلیں سوک گئے بلکہ بجلی سے چلنے والے تمام ضروریات زندگی بری طرح مفلوج ہو چکے ہیں۔
جبکہ اکثر آبادی نے مجبوری اور ضروریات کے بنیاد پر کنوئوں اور ٹیوب ویلز پر سولر سسٹم لگانا شروع کیاہے۔جو کہ ہر ضرورت مند کے لئے سولر سسٹم لگانا آسان نہیں۔عوام کے سہولیات اور منصفانہ تقسیم کے لئے خویزئی قوم کے تمام قبیلوں نے گرینڈ جرگہ کے ذریعے ایک عوامی کمیٹی تشکیل دی۔جن میں آباکور کے طرف سے حاجی زرلعل اور مستری عبدالرحمان منتخب ہوئے۔
رضاکاروں نے قوم کے خدمت کا وعدہ کیا جبکہ قوم ان کے ہر ممکنہ تعاون کریں گے اور ہر مشکل میں کمیٹی کا ساتھ دیں گے۔