مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ) مہمند ایجنسی، پولیٹیکل ایجنٹ اور لائن ڈیپارٹمنٹ آفسران کا ایجنسی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریڈیو کے براہ راست پروگرام میں عوامی مسائل کا سامنا۔ مقامی ریڈیو نوے سحر میں ایک گھنٹے تک عوامی مسائل سننے اور موقعہ پر اصلاح و احوال کے احکامات جاری کئے۔ دیرینہ مسائل پر متعلقہ حکام نے وضاحت پیش کی۔ ہزاروں سامعین نے پروگرام سنا اور دلچسپی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق مہمند ایجنسی میں پہلی بار پولیٹیکل انتظامیہ اور محکمہ جات کے سربراہان نے عوامی مسائل سننے کیلئے مقامی ریڈیو ایف ایم 98 نوے سحر کے براہ راست پروگرام کا سامنا کیا۔ اس موقع پر تمام محکموں کے سربراھان کے علاوہ ایڈیشنل پی اے حمید الرحمن، اے پی اے اپر مہمند حمید اللہ خٹک، اے پی اے لوئر مہمند نوید اکبر خان اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
منگل کے روز پہلے سے تشہیر کردی عوامی مسائل پر مبنی 11 سے 12 بجے دوپہر تک مہمند ایجنسی کے مختلف علاقوں کے باشندوں نے اپنے ضروری مسائل ٹیلی فون کر کے پی اے مہمند کو بتائے۔ جس پر نوٹس لینے کی غرض سے موقعہ پر موجود محکمہ تعلیم، محکمہ صحت، محکمہ زراعت، محکمہ لائیو سٹاک، محکمہ جنگلات، پبلک ہیلتھ، سی اینڈ ڈبلیو، نادرا، فاٹا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی مہمند کے سربراہان نے لوگوں کو طریقہ کار بتایا اور حل کی یقین دہانی کرائی۔
اس موقعہ پر پی اے مہمند محمود اسلم وزیر نے مہمند ایجنسی کے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے بتایا کہ کھلی کچہری اور ریڈیو پروگرامز کے ذریعے عوام کے مسائل سے بھر پور آگاہی حاصل ہوتی ہے۔ جس سلے لٹکے ہوئے عوامی مسائل حل ہونا شروع کر دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہمند ایجنسی میں حالات سازگار ہوتے ہی موبائل نیٹ ورک بحال کیا جائیگا۔
عسکریت پسندی کے دور میں تباہ شدہ سکولوں اور ہسپتالوں کو بحال اور فعال بنائے گئے۔ غلنئی ہسپتال کی کارکردگی میں بہتری لا کر مریضوں کی ماہانہ او پی ڈی 1750 سے بڑھ کر 7500 تک پہنچ گیا ہے۔ ہسپتال میں سرجری وارڈ، ENT وارڈ، الٹراساؤنڈ، ایکسرے اور لیبارٹریز ماہر ڈاکٹروں کے زیر نگرانی فعال بنائے ہیں۔ جس سے غریب لوگوں کو علاج میں ریلیف ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غلنئی مامد گٹ کے نئے ایکسپریس وے معیاری روڈ کی تکمیل کے بعد حادثات میں کمی کیلئے پہلی مرتبہ ٹریفک قوانین لاگو کر دیئے ہیں۔ نحقی ٹنل اور غلنئی مامد گٹ روڈ کیلئے لیویز اہلکاروں کو ٹریفک کی خصوصی ٹریننگ دی گئی ہے۔ انہوں نے کھلی کچہری اور ریڈیو پروگرامز جاری رکھنے کا اعلان کیا۔