مہمند ایجنسی : مہمند ایجنسی ہیڈ کوارٹر غلنئی جرگہ ہال میں مہمند قبائل اور پولیٹیکل انتظامیہ کا ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا۔ جرگے میں اے پی اے حسیب الرحمان خلیل، تحصیلدار محمود شاہ اور پچاس سے زیادہ قبائلی مشران نے جرگے میں شرکت کی۔
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے اے پی اے حسیب الرحمان خلیل نے کہا کہ مہمند ایجنسی کی تحصیل حلیمزئے کے مین تجارتی بازار میاں منڈی میں آئس کے مہلک نشے کی خرید و فروخت جاری ہے جس کی وجہ سے نوجوان نسل اس نشے کی وجہ سے برباد ہو رہی ہیں۔ سینکڑوں نوجوان اور طالب علم اس مہلک نشے کے استعمال میں اپنا صحت اور وقت برباد کرہے ہیں مگر عوام خاموش ہیں۔ ہم حلیمزئے قبیلے کو آگاہ کرتے ہیں کہ اس ناسور کے کاروبار میں ملوث افراد کی نشاندہی کرکے پولیٹیکل انتظامیہ کو معلومات دیں۔
واضح رہے کہ مہمند ایجنسی میں ائس کے نشے کا کاروبار عام ہیں پولیٹیکل انتظامیہ نے کئی بار کاروبار کرنے والے آفراد کو گرفتار کیا مگر بااثر افراد کی سفارشوں کی وجہ سے یہ لوگ یا تو راستے میں رہا کئے جاتے ہیں یا جیل جانے سے پہلے رفع دفعہ ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے یہ لوگ بغیر کسی خوف کے کاروبار کرنے میں مصروف ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سرکاری اہلکار بھی اس نشے کے استعمال میں ملوث ہیںاور کہا جارہاہے کہ کاروبار کرنے والے افراد سرکاری اہلکاروں کو مفت نشہ فراہم کرتے ہیں۔
پولیٹیکل انتظامیہ نے مزیدکہا کہ اس کاروبار میں ملوث افراد کو دس سال قید ، بھاری جرمانہ اور اُن کے گھر بھی مسمار کئے جائے گے۔
حلیمزئے مشران نے جرگے سے خطاب میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتظامیہ کے ساتھ ہر قسم تعاون کے لئے تیار ہیں مگر اس نشے کے کاروبار میں سرکاری اہلکار ملوث ہیں جس کی وجہ سے اس کاروبار کو روکنا ہمارے بس کی بات نہیں۔
Drugs
یاد رہے کہ ائس نشے کے استعمال میں طالب علم اور نوجوان نسل کی کثیر تعداد ملوث ہیں اور اس کے استعمال میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہیں۔
علاقے کے با شعور افراد کا کہنا ہیں کہ پولیٹیکل انتظامیہ اس کاروبار کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں کیونکہ ایجنسی میں داخلے کے لئے درجن بھر چیک پوسٹس ہونے کے باوجود یہ لوگ بغیر کسی خوف کے اپنا کاروبار کرتے ہیں اور اج تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔