مہمند ایجنسی (شکیل مو مند سے) ایجنسی بھر میں مہنگائی کا راج، پرائس کمیٹیاں برائے نام۔ دکانداروں کی مرضی ہے کہ نرخ کتنا کم یا زیادہ کر لیں۔ خریداروں کی مجبوری۔ گوشت جس جانور کا ہو، فی کلو تین سو روپے سے زیادہ پر ملے گا۔ غریب و نادار لوگ سبزی خریدنے سے قاصر تو فروٹ کیسے کھائیں گے۔ برف ملنا جوئے شیر لانے کی برابر ۔ بجلی تو کارخانوں کے لئے ہے۔ انتظامیہ کی معنی خیز خاموشی ۔ شدید گرمی سے عوام نڈھال ۔ مہمند ایجنسی کے تمام چھوٹے بڑے بازاروں میں سرکاری نرخناموں کے نہ ہونے سے دکانداروں نے من مانی شروع کر رکھی ہے۔ قصائیوں نے ہر قسم بڑا گوشت اپنی مرضی سے فروخت کرنا شروع کیا ہے ۔ اکثر بیمار اور لاغر مویشیوں کو اونے پونے دام پر خرید کر روزہ داروں پر من مانے قیمتوں پر فروخت کررہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے پرائس کمیٹیاں تو بنائی ہیں مگر دفتری کاغذات تک مھدود ہیں ۔ پرائس کمیٹیوں نے رمضان کا پہلاعشرہ گذرنے کے باوجود نرخنامہ تک نہیں بنایا ۔ یہی وجہ ہے کہ دکاندار من پسند قیمتیں وصول کررہے ہیں۔ مہمند ایجنسی کے مختلف علاقائی بازاروں میں گوشت ، سبزی ، فروٹس، برف ، گیس ، گھی ، چینی، چائے کی پتی، روح افزا شربت، اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مختلف ہیں اور خریداروں کے لئے درد سر بن گئے ہیں۔ گوشت تین سو روپے سے اوپر بک رہی ہے۔ برف فی کلو تیس روپے سے زیادہ پر ملنا بھی جوئے شیر لانے کی برابر ہے۔ سبزی کی قیمت بھی روز بروز بڑھ رہی ہے۔ جبکہ میوہ جات مقامی لوگوں کی قوت خرید سے کئی گنا زیادہ ہے۔ روزگار اور مزدوری نہ ہونے کی وجہ سے غریب و نادار لوگ سبزی خریدنے سے قاصر ہیں تو فروٹ کیسے خرید لیں گے ۔ ہیڈ کوارٹر بازار غلنئی میں ہر چیزکی قیمت دوسرے بازاروں کی نسبت دو چند ہیں۔جبکہ میاں منڈی بازار ، یکہ غنڈ اور چاندہ بازار میں بھی گراں فروشی کو تقویت ملنامقامی انتظامیہ کی غفلت کا نتیجہ ہے ۔ کیونکہ انتظامیہ نے نام نہاد اور برائے نام پرائس کمیٹیاں بنائی ہیں۔مقامی خریداروں گل باچا، حاجی ملنگ جان، ملک گل صافی، تیمور مومند اور کئی سرکاری ملازمین نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پرائس کمیٹی نے دس روزے گذرنے کے باوجود کسی بھی بازار کا معائنہ نہیں کیا۔ بلکہ اج تک نرخنامہ تک دکانداروں کو نہیں دیا گیا اور غریب روزہ داروں کو گراں فروشوں کے رحم وکرم پر چھوڑا ہے ۔ یہ بھی سنا اور دیکھا گیا ہے کہ انتظامیہ کے بعض اہلکار دکانداروں سے ،، روژہ ماتے ،، افطاری وصول کرتے ہیں ۔ مہمند ایجنسی کے پولیٹیکل حکام نے معنی خیز خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ جبکہ ساتھ ہی شدید گرمی نے روزہ داروں کو بے حال کردیا ہے اور مجبورا ہر مشکل کو برداشت کرتے ائے ہیں۔ علاقہ کے لوگوں نے کہا کہ ہم کس سے فوری ایکشن لینے کی توقع رکھیں۔ انتظامیہ تو مال بنانے سے فارغ نہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Rain
مہمند ایجنسی (نمائندہ شکیل مو مند سے) مختلف علاقوں میں شدید آندھی اور تیز بارش۔ دیوار گرنے سے پچاس سالہ شخص زخمی، ہسپتال منتقل۔ بارش سے پہلے زلزلہ آیا ۔ پھر طوفان۔ بجلی پول اور سائن بورڈز اکھڑ گئے۔ گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ موسم خوشگوار۔ روزہ دار خوش۔ مہمند ایجنسی کے مختلف علاقوں تحصیل صافی، خویزئی بائیزئی اور دیگر علاقوں میں کل 15جون کو شدید آندھی اور بارش سے پہلے زلزلہ کے معمولی جھٹکے محسوس کیے گئے۔ جبکہ علاقہ قنداری تحصیل صافی میں دیوار گرنے سے پچاس سالہ احسان گل ولد سحر گل دیوار گرنے سے انکی ٹانگ ٹوٹ گئی ۔ جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ تحصیل صافی میں گرلز پرائمری سکول زرگر کلے اور بوائز مڈل سکول ادین خیل کے زیر تعمیر چاردیواری گر چکی ہے۔ جبکہ لکڑو بازار کے دکانوں چپر وغیرہ تیز اندھی کے ساتھ اڑ گئے ہیں۔ شدید باد و باران کی وجہ سے بجلی کے پول اور بڑے بڑے درخت اکھڑ گئے ۔ جس کی وجہ سے بجلی اور ٹیلی فون کا نظام درہم برہم ہوگیا۔جبکہ سائن بورڈ اور دیواریں گرنے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔ شدید گرمی کا زور بھی ٹوٹ گیا اور موسم خوشگوار ہو گیا۔موسم میں ٹھنڈک سے روزہ دار خوش ہوگئے۔