مہمند ایجنسی (شاہ محمود خان مومند) پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے دو سال پہلے لیویزکے اہم عہدوں پر اعزازی پروموشن شولڈر کے تحت دو صوبیدار میجروں کو بھرتی کیا گیا۔جو تاحال اپنے عہدوں پر اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔جس کیخلاف مہمند لویز فورسز کے مستحق اہلکاروں نے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کیا ہے۔درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبیدار میجروں کا مدت ملازمت رواں سال کے پہلے مہینے میں پورا ہوگیا ہے۔اور دونوں اہلکار اپنے عہداوں پر قابض ہیں جو غیر قانونی ہے،اہلکاروں نے مؤ قف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ صوبیداروں کی وجہ سے مستحق اہلکاروں کی ترقی سینیارٹی کے بنیاد پر تاحال روک دیا گیا ہے۔
مہمند ایجنسی میں بارہ سو سے زیادہ لویز اہلکار موجود ہیں جس میں آٹھ صوبیداراور ستارہ نائب صوبیدار شامل ہیں جو سخت حالت میں عام چیک پوسٹوں ،بیس کیمپوں ،سڑکوں اور حساس پاک افغان بارڈر پر ڈیوٹیاںسرانجام دے رہی ہیں۔اہم ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ستر سے زیادہ ایسے اہلکار بھی ہیں جو اپنے گھروں میں تنخواہیں لیتے ہیںاور تنخواہ سے پچاس فیصد لیویز کے اعلیٰ اہلکاروں کو دیتے ہیں ۔ذرائع نے بھی انکشاف کیا کہ ساٹھ سے ذیادہ کے اہلکار وی آئی پیز لوگوں کو سکیورٹی کی بناء پر دیا گیا ہے۔تحصیل صافی میں ایک گھر میںباپ بیٹے کو دو الگ الگ سکیورٹی اہلکار گارڈ کے طور پر دیے ہیں۔