مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ سے) مہمند ایجنسی کے تمام اقوام کے مشران کا گرینڈ جرگہ۔ ایف سی آر کے حالات حاضرہ اور ترقی سے متصادم شقیں ختم کر کے اصلاحات لائی جائے۔ قبائلی رسم و رواج اور جرگہ سسٹم مضبوط کیا جائے۔ صوبے میں ضم کرانا ہر گز قبول نہیں کرینگے۔ سیاسی پارٹیاں اور بندوبستی علاقوں میں رہنے والے نام نہاد رہنما بند کمروں میں فاٹا کے مستقبل باشندوں کے قسمت کے فیصلے نہ کریں۔ تعمیر و ترقی کو خوش آمدید کہا جائیگا۔
ان خیالات کا اظہار مہمند پریس کلب میں مہمند ایجنسی کے تمام اقوام کے سو رکنی جرگہ سے ملک نصرت خان ترگزئی، ملک امیر نواز خان حلیمزئی، ملک سید محمود جان برہان خیل، ملک نادر منان کوڈا خیل، ملک زیارت گل اتمر خیل، ملک غلام نبی، ملک نیاز موسیٰ خیل، ملک جان محمد صافی، ملک غلام سخی خویزئی، ملک حضرت اللہ خوگا خیل، ملک حاجی جان حلیمزئی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایک طرف قبائل حالات جنگ میں ہے دوسری طرف غیر متعلقہ سیاسی و غیر سیاسی حلقوں کے مطالبے پر ایسے قوانین لانا چاہتے ہیں۔ جس میں یہاں کے بسنے والے کی رسم و رواج ، جرگہ نظام اور قبائلی روایات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ قبائلی علاقہ جات میں امن و امان بحال رکھنے کیلئے جرگہ نظام کو مضبوط کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی مشران ترقی اور سہولت کے مخالف نہیں۔ ایف سی آر میں انسانی حقوق کے خلاف قوانین اور حالت حاضرہ میں نقصان دہ شقوں کو ختم کر کے اصلاحات لائی جائے۔ علاقے میں تعلیم ، صحت ، پانی، بجلی اور روڈ کی سہولیات عام کی جائے۔ مقررین نے کہا کہ قبائلی عوام فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں انضمام نہیں چاہتے کیونکہ صوبہ کے پی کے خود وسائل کی کمی اور بد حالی کا شکار ہے۔ مرکز کے ساتھ رہ کر ترقی کرینگے۔ قومی مشران اور عوام کے رائے کے بر خلاف سیاسی پارٹیوں نے اپنے سیاسی مقاصد کیلئے صوبے میں ضم کرنے اور گو ایف سی آر گو کا پروپیگنڈہ کیا۔ اور اکثریت سیاسی پارٹیوں نے عوام کے مشکلات اور مسائل کی حل کی بجائے جوانوں کو ورغلایا ، اس لئے آئندہ انتخابات قومی مشران کسی سیاسی پارٹی کو ووٹ نہیں دینگے۔
انہوں نے کہا کہ بندوبستی علاقوں اور ملک کے دیگر شہروں میں رہائش پذیر خود ساختہ لیڈر یہاں کے باشندوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں رکھتے۔ اس لئے حکومت اصلاحات کے فیصلوں میں قبائلی عوام کے رسم و رواج اور جرگہ سسٹم کی مضبوطی ، ایف سی آر میں ترمیم کو مدِ نظر رکھے۔ اور ہنگامی بنیاد و ں پر ترقیاتی منصوبے شروع کیا جائے۔ جرگہ مشران نے حکومت کے ساتھ مکمل تعاؤن جاری رکھنے کا عزم کیا اور آئندہ آل مہمند مشاورتی جرگہ اگلے پیر کو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔