مہمند ایجنسی، بائیزئی لخکر کلی میں قبائلی جرگہ کا دہشت گردی کے خلاف اجتماع لشکر کشی کا اعلان

Jarga

Jarga

مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ سے) مہمند ایجنسی، بائیزئی لخکر کلی میں قبائلی جرگہ کا دہشت گردی میں ملوث عناصر کے خلاف اجتماعی ذمہ داری کے تحت لشکر کشی کا اعلان۔ گزشتہ روز بارودی سرنگ دھماکہ خاندانی اور جائیداد کا تنازعہ لگتا ہے۔

پولیٹیکل انتظامیہ انکوائری مکمل کر کے ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔ نئے قانون سے شرارتی عناصر فائدہ اُٹھاکر مخالفین کے گاؤں یا گھروں کے نزدیک بارودی مواد رکھے گی۔ پھر پورا گاؤں مسمار ہوگا۔ حکومت اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ جرگہ سے قومی مشران کا خطاب۔

تفصیلات کے مطابق سرحد دیہات بائیزئی سب ڈویژن کے علاقہ لخکر کلی میں منگل خان نامی شخص کے کھیت کے درختوں کے پاس اینٹی پرسنل مائن (چھوٹے بارودی سرنگ) دھماکے میں 3 بچوں کی زخمی ہونے کے واقعہ کے بعد بائیزئی قومی مشران کا ایک ہنگامی جرگہ اتوار کے روز لخکر کلی میں منعقد ہوا۔

جس سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ بائیزئی سب ڈویژن پیر عبداللہ شاہ نے قبائلی عوام اور بائیزئی مشران پر زور دیا کہ وہ اپنے علاقے میں امن بحال رکھنے کیلئے اجتماعی ذمہ داری قانون مزید مضبوط بنائے۔ اور دن رات اپنے علاقے کے حدود میں ہر اجنبی اور مشکوک افراد کی سرگرمیوں پر کھڑی نظر رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ لخکر کلی بارودی سرنگ چھوٹے نوعیت کا اینٹی پرسنل مائن دھماکہ تھا جسمیں تین بچے زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات اور عمائدین سے معلومات کے بعد زیادہ تر امکان دشمنی اور خاندانوں آپس میں تنازعات کی وجہ معلوم ہوتی ہے۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے انکوائری شروع کر دی ہے اور بہت جلد اصل محرکات اور ملزمان بے نقاب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ بائیزئی سب ڈویژن کے عوام اور عمائدین اپنے گرد و پیش اور روڈ کی حفاظت میں اپنا کردار ادا کریں۔ اور آپس کے تمام تنازعات کیلئے پولیٹیکل انتظامیہ سے رجوع کریں اور شکایات کی صورت میں حکام کو آگاہ کیا کریں۔ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ملک سلطان خان منذری چینہ ، لعل محمد خان، ملک میرک خان، ملک ہیکل خان اور ملک زیارت گل نے کہا کہ ہم حکومتی پالیسی کے مطابق قبائلی رسم و رواج کے تحت اجتماعی ذمہ داری میں بھر پور تعاؤن کر کے امن بحال رکھیں گے۔

دہشت گرد عناصر اور تخریب کاروں کو اپنے علاقے میں کسی صورت اجازت نہیں دی جائیگی۔ اور غیر معروف افراد اور دہشت گردی میں ملوث افراد کے خلاف سب سے پہلے قومی لشکر اُٹھ کھڑا ہوگی اور سخت سزا دی جائیگی اور دہشت گردوں کا ساتھ دینے والوں کو علاقہ بدر کیا جائیگا۔ قومی مشران نے اے پی اے کے توسط سے حکومت اور سیکورٹی فورسز کو غیر مشروط تعاؤن کا یقین دلایا اور کہا کہ گزشتہ روز واقعہ ذاتی تنازعات اور دشمنی کی وجہ سے ہوا ہے۔ جس کی جلد تحقیقات مکمل ہو جائیگی۔

انہوں نے پولیٹیکل انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز حکام سے اپیل کی کہ وہ بارودی سرنگ دھماکوں اور دیگر تخریبی واقعات رونماہونے کی صورت میں قوم کے جرگے سے مشاورت کریں کیونکہ ایک کلومیٹر مسماری اور جائیداد ضبطگی پالیسی سے دشمندار اور سازشی عناصر فائدہ اُٹھا کر مخالفین کے گاؤں اور گھروں کے سامنے ایسے واقعات کرینگے۔ جس سے بے گناہ افراد کو نقصان کا اندیشہ ہے۔ اس لئے اس نئی پالیسی پر نظر ثانی کی جائے۔

Jarga

Jarga