لاہور (جیوڈیسک) سابق پیسر شعیب اختر نے کہا ہے کہ نئے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ کو توقعات کا بوجھ اٹھانے کیلیے تیار رہنا چاہیے۔ مسائل کی نشاندہی میڈیا کا کام ہے، پرفارمنس بہتر نہ ہونے پر تنقید ضرور کرینگے۔
تفصیلات کے مطابق شعیب اختر نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ چیف سلیکٹر کے طور معین خان کام کریں، بطور ہیڈ کوچ وقار یونس کمان سنبھالیں یا آفریدی کو کپتان مقرر کردیا جائے، اہم بات یہ ہے کہ کارکردگی بہتر ہو اور پاکستان جیتے، فیصلہ کوئی بھی ہو ملک کے مفاد میں ہونا چاہیے۔
ہماری ٹیم 11 کھلاڑیوں کا مجموعہ نہیں بلکہ 18 کروڑ عوام کی امیدوں کا مرکز ہوتی ہے، ان کی توقعات کا بوجھ اٹھانے کیلیے تیار رہنا چاہیے، اگر ان لوگوں کے ذمہ داریاں سنبھالنے سے ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے تو کوئی بھی نہیں بولے گا۔
یہ سب لوگ پروفیشنل ہیں، انھیں بتانے کی ضروت نہیں کہ کیا ہونا چاہیے، تاہم میڈیا اور مبصرین کا کام مسائل کی نشاندہی کرنا ہے، گرین شرٹس کی کارکردگی اچھی نہیں ہوگی تو تنقید ضرور کرینگے۔