لاہور (جیوڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سیلکٹر معین خان کو اپنے تجویز کردہ دستے میں ورلڈ چیمپئنز کی جھلک دکھائی دینے لگی۔
معین خان کا کہنا ہے کہ کھلاڑی ہر قسم کی کنڈیشنز میں پرفارم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایک بار پھر آسٹریلیا ونیوزی لینڈ میں 1992 کی تاریخ دہرا سکتے ہیں۔
بورڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں انھوں نے کہا کہ ہار یا جیت سے بالاتر ہو کر دیکھا جائے تو پاکستان ٹیم تینوں فارمیٹس میں نہایت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، تھنک ٹینک کو یقین ہے کہ اسکواڈ ہر طرح کی کنڈیشنز اور حالات اور کنڈیشنز میں بہترین کھیل پیش کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتا ہے۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ فٹنس مسائل کا شکار اہم کھلاڑی اب مکمل طور پر فٹ اور عالمی سطح پر اپنی کارکردگی کا لوہا منوانے کے منتظر ہیں۔
انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں کیویز کے خلاف شیڈول پانچ ایک روزہ بعد ازاؓں نیوزی لینڈ میں 2 میچز سے کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ کی تیاریوں کا بھر پور فائدہ میسر آئے گا۔
ایک سوال پر معین خان نے کہا کہ 1992 کا ورلڈ کپ جیتنا میرے کرکٹ کیریئر کی عظیم ترین کامیابی تھی، مجھے یقین ہے کہ موجودہ اسکواڈ بھی ماضی کی سنہری یاد کو ایک بار پھر دہرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
چیف سلیکٹر نے کہاکہ فاسٹ بولرز محمد عرفان، جنید خان، وہاب ریاض اور عمر گل اب مکمل طور پر فٹ اور وہ 15 رکنی اسکواڈ میں آٹو میٹک چوائس ہو سکتے ہیں۔
معین خان نے کہا کہ ہم نے سعید اجمل کو اس امید کے ساتھ ابتدائی فہرست میں شامل کیاکہ وہ آئی سی سی سے کلیئر ہو جائیں گے، ہم ان کے بولنگ ایکشن کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔