مہمند ایجنسی (شکیل مومند) ہلال احمر پاکستان مہمند ایجنسی کے زیر اہتمام گورنمنٹ کالج آف منیجمنٹ سائنسز غلنئی میں عالمی ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ دن منائی گئی۔ پروگرام میں گورنمنٹ کالج آف منیجمنٹ سائنسز غلنئی کے اصغر خان مہمان خصوصی جبکہ مہمند پریس کلب کے صدر گل محمد مومند نے صدارت کی۔
پروگرام میں ایجنسی سیکرٹری پی آر سی فوزی خان، غلام حسین محب، ڈی ایم او عرفان اللہ، کالج کے طلباء اور ہلال احمر کے رضاکاروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کی گئی۔ہلال احمر مہمند ایجنسی کے سیکرٹری فوزی خان نے مہمانوں اور شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ انھوں نے کہا کہ ایجنسی میں ہلال احمر کا شاخ اگست 2011ئ میں قائم ہوا۔
انھوں نے کہا کہ باجوڑ، مہمند، وزیرستان اور کرم میں بھی ہلال احمر کے دفاتر قائم کیے گئے ہیں جس میں 3ہزار کے قریب رضا کار رجسٹرڈ ہیں۔ فوزی خان نے کہا کہ ہلال احمر NGOنہیں ہے بلکہ یہ پارلیمانی ایکٹ کے تحت قائم کردہ ادارہ ہے اور صدر پاکستان اس کا ملکی سطح پر سربراہ ہے۔انھوں نے کہا کہ ادارے نے ایجنسی بھر میں ابتدائی طبی امداد، ٹریننگ مائن رسک ایجوکیشن پروگرامز منعقد کیے ہیں۔
فوزی خان نے مزید کہا کہ 2010ئ کے سیلاب سے لے کر 2015ئ اکتوبر کے زلزلے میں ہلال احمر نے 1000خاندانوں میں خوراکی اور غیر خوراکی اشیاء تقسیم کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہلال احمر مہمند ایجنسی نے اپنے پروگراموں کا دائرہ کار سکولوں، مدرسوں اور گائوں کی سطح پر منتقل کیا ہے۔ انھوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ ہلال احمر میں بطور رضاکار شامل ہو کر ملک و قوم کی خدمت کریں۔
تقریب سے کالج کے لیکچرار سازولی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہلال احمر نے علاقے کے جوانوں میں انسانی ہمدردی کا جذبہ پیدا کیا ہے اور ان کے رضاکارایجنسی بھر میں فلاحی کاموں میں پیش پیش ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی مومند پریس کلب کے صدر گل محمد مومندنے کہا کہ ہلال احمر فاٹا میں سب سے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اور اس سلسلے میںسینکڑوں نوجوانوں کو ابتداء طبی امدا د کی ٹریننگ دی گئی ہے جو کہ اس کی وجہ سے کئی لوگوں کی جانیں بھی بچائی گئی ہیں۔
تاہم ہلال احمر کو مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اور خصوصاً دینی مدارس کے طلباء کو اس طرح کے ٹریننگ کی اہم ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ان کے ساتھ ہر قسم تعاون کریں گے۔