کراچی (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عوام نے مجھ اعتماد کا اظہار کیا ہے، اعتماد کرنے پر قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ 14 سال بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ایک لمحہ بھی ایسا نہیں گزرا جب چیلنجز سے نمٹنے کا نہ سوچا ہو، صورتحال کا تقاضا تھاکہ گزشتہ 14 سال کے زخموں کا جائزہ لیا جائے اور علاج کیا جائے۔ ایسا وقت نہیں گزرا دہشت گردی، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلیے سر جوڑ کر نہ بیٹھے ہو۔
بدترین لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ہماری معیشت مفلوج ہو کر رہ گئی، کرپشن، نااہلی اور ناقص فیصلوں نی ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں، پاکستان اسٹیل، واپڈا، پی آئی ایسمیت ہر ادارہ بدحالی کا شکار ہے، قومی ادارے ملک کو سالانہ تقریبا 500 ارب روپے کا نقصان پہنچا رہے ہیں، اتنا پیسا ضائع نہیں کیا ہوتا تو کراچی سے لاہورتک موٹروے بن سکتی تھی، ایک نئی پی آئی اے اور اسٹیل مل بھی بن سکتی تھی، یونیورسٹیاں اور اسپتال بنائے جاسکتے تھے۔
جون 1999 میں حکومت کے خاتمے کے وقت قرضے 3000 ارب روپے تھے، گزشتہ 14 سال میں قرضے 14 ہزار 500 ارب روپے ہو چکے ہیں، اس قرض کی بھاری قسطیں ادا کرنے کیلیے مزید قرض لینے پر مجبور ہیں،مزیدقرضہ نہ لیا تو ملک خدانخواستہ دیوالیہ ہو سکتا ہے، بدعنوامی اور بے حسی کی مثالیں پیش کرنا چاہتا ہوں، نندی پور میں 2007 میں چینی کمپنی کے تعاون سے بجلی کے کارخانے کا آغاز ہوا۔
اس منصوبے پراربوں روپے خرچ کیے گئے، چند افراد کی ہوس نے اس منصوبے کا راستہ روک لیا، اور منصوبے کی مشینری کراچی پورٹ پر پڑے پڑے تباہ ہو گئی، بغیر وقت ضائع کیے اِس منصوبے پر کام کادوبارہ آغاز کیا، نندی پور منصوبے کی لاگت 59 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے، منصوبے کی تکمیل میں 6 سال کی تاخیربھی ہو جائے گی، نیلم، جہلم منصوبے کو 6 سال میں مکمل ہونا تھا لیکن بدانتظامی اور نااہلی میں جھونک دیا گیا، 85 ارب کے منصوبے پر 274 ارب روپے خرچ کرنا پڑیں گے۔