کراچی (جیوڈیسک) شرح سود تاریخ کی کم ترین سطح 5 اعشاریہ 75 فیصد مقرر کر دی گئی، اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کی آخری مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔
مرکزی بینک کے مطابق مالی سال 16-2015 میں معاشی حالات میں بہتری اور ترقی کی شرح 4 اعشاریہ 2 فیصد رہی ، جولائی سے مارچ کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4 اعشاریہ 7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
عالمی منڈی میں خام تیل ، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث گذشتہ سات ماہ کے دوران مہنگائی کی 4 اعشاریہ 2 فیصد رہی۔ مرکزی بینک کے مطابق امن و امان اور توانائی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ تعمیراتی شعبے اور قوت خرید بڑھنے کے باعث معیشت کو فروغ ملا ہے جبکہ نجی شعبے کے قرضے جولائے سے مارچ کے دوران 314 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔