کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کی پانچویں مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔ بنیادی شرح سود میں مزید پچاس بیسز پوائنٹس کم کر دی گئی جس کے بعد ڈسکاؤنٹ ریٹ دو ہزار دو کی سطح پر آ گیا۔
ستمبر دو ہزار چودہ میں شرح سود دہرے ہندسے دس فیصد پر موجود تھی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق معاشی اعشاریوں کی زیادہ تعداد بہتری کی سمت بڑھ رہے ہیں۔ برآمدات کی پست کارکردگی کے باوجود زرمبادلہ کی آمد اور تیل کی کم قیمتوں سے جاری کھاتوں کی صورتحال میں بہتری آئی۔
مہنگائی میں اضافے کی شرح میں کمی ہو رہی ہے۔ رواں مالی سال کے اختتام پر مہنگائی کی شرح 4 سے 5 فیصد رہنے کی توقع ہے جو ہدف 8 فیصد سے کم ہے۔ اسٹیٹ بنک کے مانیٹری پالیسی بیان کے مطابق اقتصادی ترقی کی شرح گزشتہ مالی سال سے زائد رہنے کی توقع ہے۔
بڑی فصلوں کپاس اور چاول کی بہتر پیداوار رہی، گندم کی فصل کےلئے سازگار موسمی حالات ہے اسٹیٹ بنک کے مطابق محاصل کی وصولی کی نمو سست رہی ہے۔