ماسکو (جیوڈیسک) روسی حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے منی لانڈرنگ کے الزام میں ایک ارب پتی ولادیمیر یوتوشنکوف کو گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔
فوربز میگزین کے مطابق 9 بلین ڈالرز کے مالی اثاثوں کے ساتھ 65 سالہ یوتوشنکوف روسی ہولڈنگ کمپنی اے ایف کے سسٹیما کے سربراہ ہیں۔ ان کا شمار روس کے 15ویں امیر ترین شخص کے طور پر ہوتا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی کمیٹی جو براہ راست صدر ولادیمیر پیوٹن کو رپورٹس پیش کرتی ہے کا کہنا ہے کہ ٹائیکون تیل کمپنی باشنفٹ میں حصص کے حصول کے حوالے سے منی لانڈرنگ میں ملوث پایا گیا ہے۔
تفتیش کاروں نے ایک بیان میں کہا کہ تحقیقات میں یہ یقین کرنے کے لئے کافی ثبوت موجود ہیں کہ اے ایف کے سسٹیما کے بورڈ چیئرمین ولادیمیر یوتوشنکوف مبینہ طور پر مجرمانہ ذرائع سے پراپرٹی کے حصول میں منی لانڈرنگ میں ملوث رہے ہیں۔
اے ایف کے سسٹیما کے روس کی سب سے بڑی موبائل ٹیلی فون کمپنی ایم ٹی ایس، ٹریول کمپنی اینٹورسٹ، میڈسی چین آف کلینکس، بینکنگ اور تیل کمپنیوں میں بڑے پیمانے پر حصص ہیں۔ کمپنی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزام بے بنیاد ہیں۔
کمپنی کی خاتون ترجمان یکاترینا تسوکانووا نے کہا کہ ہم اس الزام کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی تمام تر توانائی صرف کریں گے۔