راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی کی کسٹم عدالت نے کرنسی سمگلنگ کیس کی ملزمہ ایان علی کو حاضری سے ایک دن کا استثنی دے دیا۔ لطیف کھوسہ کہتے ہیں ایان دہشتگردی کیس کی ملزمہ نہیں، بار بار ای سی ایل میں نام ڈالا جا رہا ہے، حکومت سپریم کورٹ اور آئین کو نہیں مان رہی۔
کسٹم عدالت کے جج رانا آفتاب نے ماڈل گرل ایان علی کیخلاف کرنسی سمگلنگ کیس کی سماعت کی سماعت کے آغاز پر ملزمہ کے وکلاء کی جانب سے بتایا گیا کہ ایان علی ایک اور مقدمے کی پیروی کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوئی ہیں، آج کسٹم عدالت میں حاضری ممکن نہیں ، عدالت سے استدعا کی گئی کہ ملزمہ کو آج کی حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کر لی اور ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ملزمہ اپنی حاضری یقینی بنائے۔ مقدمے کی کارروائی چھبیس مئی تک ملتوی کر دی گئی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایان علی دہشتگردی کیس میں ملوث نہیں کہ بار بار نام ای سی ایل میں ڈال دیا جاتا ہے۔
حکومت سپریم کورٹ اور آئین کو نہیں مان رہی، ملک میں الگ الگ قوانین رائج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر آمریت ہے، نواز شریف رنجیت سنگھ جیسی بادشاہت چلا رہے ہیں، انہیں ہر صورت مستعفیٰ ہونا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات چاہتی ہیں، بتایا جائے لندن میں مہنگی عمارتیں کیسے خریدی گئیں، حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس میں اسحق ڈار کا بیان واضح ہے، انہیں اس کا بھی جواب دینا ہو گا۔