کراچی (جیوڈیسک) عدالت نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ سے متعلق کیس میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیئرمین اور آصف زرداری کے قریبی دوست حسین لوائی کو 11 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیئرمین اور آصف زرداری کے قریبی دوست حسین لوائی کو گزشتہ روز ایف آئی اے نے حراست میں لیا تھا۔ انہیں ایف آئی اے نے جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی جنوبی کی عدالت میں پیش کیا۔ ایف آئی اے کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ ملزم پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے، جس کی تفتیش جاری ہے، اس لئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے۔
اس موقع پر حسین لوائی نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ بلڈ پریشر کے مریض ہیں، انہیں اس کے علاوہ بھی کئی بیماریاں لاحق ہیں، اس لئے مجھے میڈیکل ریلیف دیا جائے۔ جس پر ایف آئی اے کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ انہوں نے حسین لوائی کا طبی معائنہ کرایا ہے وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے حسین لوائی کو 11 جولائی تک کے جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ سماعت سے قبل حسین لوائی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے کیا وہ تو ملک سے باہرہیں لیکن الزام مجھ پر لگادیا گیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی نے 3 بینکوں کے 29 جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی، مذکورہ 29 اکاؤنٹس سے رقم کا لین دین ’اومنی گروپ‘ کے ملازمین کرتے تھے، اومنی گروپ کے مالک انور مجید ہیں جو بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔