لیہ (نامہ نگار) پارپورٹ آفس میں دلالوں کا راج۔ رشوت کے بغیر پاسپورٹ بنوانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ آفس انچارج پاسپورت کیلئے آنے والوں کے ساتھ نہایت تضحیک آمیز رویہ اختیار کرتا ہے۔
مرکزی انجمن تاجران کے سابق صدر طارق پہاڑ اور ضلع لیہ کے عوامی سماجی اور شہری حلقوں کا پاسپورٹ آفس کے رشوت خور انچارج اور عملہ کے خلاف کاروائی کیلئے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سمیت اعلیٰ حکام سے کاروائی کا مطالبہ۔ پاسپورٹ آفس ڈی جی خان کے باہر بیٹھے ہوئے درجنوں افراد کی اشیر باد سے پاسپورٹ کیلئے آنے والے افراد کو مطمعن کرتے ہی کہ ان کا بغیر کسی صورت کام ممکن نہیں۔
اگر آپ 15 سو روپے دیں تو پاسپورٹ آپ کے گھر پہنچ جائے گا۔ اگر کوئی شخص خود پاسپورت بنوانے کی کوشش کرے تو عملہ اسے گھنٹوں انتظار کرواتا ہے۔ اور انچار کو شکایت کی جائے تو وہ بد تمیزی سے پیش آتے ہیں۔
مرکزی انجمن تاجران کے سابق صدر طارق پہاڑ نے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ایم این اے سید ثقلین بخاری، ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن سے لیہ میں پاسپورٹ آفس قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔