کراچی (جیوڈیسک) بین الاقوامی ادائیگیوں کے حوالے سے چیلینجز اور مہنگائی ہدف سے کم رہنے کی توقعات کا اظہار کرتے ہوئے سٹیٹ بینک کے گورنر اشرف وتھرا نے بنیادی شرح سود کو 5٫75 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا۔ گزشتہ 9 ماہ سے شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک میں مانیٹری پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے اشرف وتھرا کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی رفتار رواں مالی سال 6 فیصد ہدف سے کم رہنے کی امید ہے جبکہ بنیادی شرح سود کو 5٫75 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا گیا ہے۔
معاشی اشاریوں کے حوالے سے سٹیٹ بینک کے گورنر اشرف وتھرا نے بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں نجی شعبوں کے قرضوں کی رفتار بڑھی ہے اور ان کا حجم 375 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
اںھوں نے مزید کہا کہ بڑی صنعت کی پیداوار میں جولائی تا نومبر 2016 کے دوران گزشتہ مالی سال کے مقابلے 3٫2 فیصد بہتری آئی ہے۔ اشرف وتھرا کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے کیے جانے والے اخراجات کی امریکہ سے عدم ادائیگی، سی پیک منصوبوں سے امپورٹ برھنے اور ایکسپورٹس گھٹنے کے علاوہ ترسیلات زر میں کمی سے ادائیگیوں کا توازن بگڑا ہے۔