لاہور (جیوڈیسک) نگران حکومت کے دور میں عوام پر پھر پٹرول بم گرا دیا گیا، مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا امکان ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل 14روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 92 پیسے اضافہ کردیا گیا۔
نگران حکومت سابق حکومت کے نقش قدم پر چل پڑی، ایک ماہ میں دوسری مرتبہ پٹرول بم گرا دیا، مہنگائی سے پہلے ہی بے حال عوام کی چیخیں نکل گئیں۔ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے فی لٹر اضافے کے بعد قیمت 99 روپے 50 پیسے فی لٹر ہو گئی۔ 14 روپے اضافے سے ہائی سپیڈ ڈیزل بھی 119 روپے 31 پیسے فی لٹر ہو گیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر عوام کے ہوش اڑ گئے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 92 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد اس کی قیمت 80 روپے 89 پیسے فی لٹر ہو گئی، مٹی کے تیل کی قیمت 3 روپے 36 پیسے اضافے سے مٹی کا تیل 87 روپے 70 پیسے فی لٹر کردیا گیا۔
پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی کا ایک نیا طوفان آنے کو ہے، ٹرانسپورٹ کرائے بھی بڑھ جائیں گے، روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں بڑھنے سے عوام کی مشکلات میں بھی مزید اضافہ ہو جائے گا۔