لاہور (جیوڈیسک) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق کا کہنا ہے کہ مون گارڈن کیس کاپاکستان ریلوے سےکوئی تعلق نہیں جب کہ مقدمےمیں پاکستان ریلوےفریق بھی نہیں ہے۔
وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مون گارڈن 1988 میں ریلوے کوآپریٹوسوسائٹی نے 13 لاکھ میں لیزپرحاصل کیا، 27 سال قبل ریلوے کو آپریٹو سوسائٹی نےلیزپرحاصل زمین کا این اوسی حاصل نہیں کیا جب کہ مون گارڈن کیس کاپاکستان ریلوے سےکوئی تعلق نہیں، کیس میں ریلوے فریق بھی نہیں ہے۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ریلوے کےقانونی ماہرین معاملےکاجائزہ لےرہےہیں جب کہ اگرپاکستان ریلوےفریق بناتومتاثرین کی امدادکابھی جائزہ لیاجائےگا تاہم بلڈرزنےغیرقانونی طورپرفلیٹ تعمیرکیے۔ سعد رفیق نے کہا کہ مقدمےمیں پاکستان ریلوے فریق نہیں ہے لیکن لوگوں سےفراڈکرنےوالےاصل ذمے داران کوسزا ملنی چاہیے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے گلستان جوہر میں واقع ریلوے اراضی پر قائم مون گارڈن کے فلیٹس 24 گھنٹے میں خالی کرانے کے احکامات جاری کئے تھے لیکن گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ پولیس کو 18 نومبر تک کارروائی کرنے سے روکتے ہوئے مکینوں کی فریق بننے کی درخواست بھی منظور کرلی۔