نیویارک (جیوڈیسک) سائنس دانوں کو اس دنیا کے ثبوت ملے ہیں جس کے اربوں سال قبل زمین سے ٹکرائو کے نتیجے میں زمین کا چاند وجود میں آیا تھا۔ اس بات کا انکشاف چاند سے لائی گئی ایک چٹان کے تجزیے کے بعد کیا گیا ہے جو خلائی جہاز اپالو پر وہاں جانے والے خلا باز واپس لائے تھے۔ اس چٹان سے سائنسدانوں کو اس سیارے کی نشانیاں ملی ہیں جسے ”تھیا” کا نام دیا گیا تھا۔
محققین کا دعویٰ ہے کہ اس دریافت سے اس خیال کی تصدیق ہوتی ہے کہ چاند ایک کائناتی تصادم کے نتیجے میں وجود میں آیا تھا۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے شائع ہوئی ہے۔ 1980ء کی دہائی سے اب تک تسلیم شدہ خیال یہی ہے کہ چاند ساڑھے چار ارب سال قبل زمین اور تھیا کے تصادم کے نتیجے میں وجود میں آیا تھا۔
اس سیارے کو یونانی دیوی ”تھیا” سے موسوم کیا گیا جو یونانی دیو مالا میں چاند کی دیوی سیلین کی ماں تھی۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ’تھیا‘ زمین سے ٹکرائو کے نتیجے میں بکھر گیا تھا جس کے بعد اس کے ملبے نے زمین کے بکھرے ہوئے ملبے سے مل کر چاند کی شکل اختیار کی۔
ماضی میں کئے گئے تجزیوں کے نتائج کے مطابق چاند کی چٹانیں مکمل طور پر زمین پر پائے جانے والے عناصر سے ہی بنی تھیں جبکہ کمپیوٹر سمیولیشنز نے اس کے برعکس چاند کے بیشتر حصے کو تھیا کی باقیات دکھایا تھا۔ یہ چاند کی تشکیل کے بارے میں سادہ ترین توجیح ہے لیکن اس کی کمزوری کی بنیادی وجہ اب تک کسی سائنسدان کو چاند کی چٹانوں میں تھیا کے شواہد نہ ملنا تھا۔
ماضی میں کئے گئے تجزیوں کے نتائج کے مطابق چاند کی چٹانیں مکمل طور پر زمین پر پائے جانے والے عناصر سے ہی بنی تھیں جبکہ کمپیوٹر سمیولیشنز نے اس کے برعکس چاند کے بیشتر حصے کو تھیا کی باقیات دکھایا تھا۔ اب چاند کی چٹان کے باریک بینی سے کئے گئے تجزیے سے ان میں غیر زمینی عناصر کے شواہد ملے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور جرمن یونیورسٹی گوئیٹنجن کے پروفیسر ڈاکٹر ڈینیل ہرواٹز کا کہنا ہے کہ اب تک کسی کو زمین اور تھیا کے تصادم کے نظریے کا حتمی ثبوت نہیں ملا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اب بات اس مرحلے تک پہنچ گئی تھی کہ اس نظریے کی صداقت پر سوال اٹھنا شروع ہو گئے تھے۔ ان کے مطابق تاہم اب ہم نے زمین اور چاند میں معمولی فرق تلاش کر لئے ہیں جو اس تصادم کے نظریے کی تصدیق ہے۔ تاہم کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ فرق ان عناصر کا ہو سکتا ہے جو چاند کی تشکیل کے بعد زمین میں جذب ہوئے ہوں۔
معروف برطانوی یونیورسٹی آکسفورڈ کے پروفیسر ایلکس ہالیڈے بھی انھی سائنسدانوں میں سے ہیں۔ وہ حیران ہیں کہ چاند کی چٹان سے ملنے والے تھیا کے اثرات اور زمینی عناصر میں فرق بہت ہی معمولی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ آپ واضح اور بڑے فرق کی تلاش میں ہیں کیونکہ شہابیوں کی پیمائش کی بنیاد پر بقیہ نظامِ شمسی ایسا ہی ہے۔ ڈاکٹر ڈینیل ہرواٹز نے چاند کی چٹان اور زمین میں جو فرق تلاش کیا ہے وہ ان دونوں جگہ کی چٹانوں میں موجود آکسیجن کے آئیسوٹوپس میں ہے اور یہ فرق بظاہر آکسیجن کی مختلف اقسام کی شرح ہے۔