رباط (جیوڈیسک) مراکش نے باغیوں کی حمایت کرنے پر ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں۔
مراکش کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مراکش نے علیحدگی پسند باغیوں کی حمایت پر ایران سے سفارتی تعلقات کو ختم کردیا ہے جب کہ اس حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
مراکشی وزیر خارجہ ناصر بوریطہ کا کہنا ہے مراکش نے تہران میں سفارت خانہ بند کردیا ہے جب کہ مراکشی سفیر پہلے ہی تہران چھوڑ چکے ہیں اور جلد ہی ایرانی سفیر کو بھی تہران واپس بھیج دیا جائے گا۔ اس فیصلہ کا خطے کی موجودہ اور بین الاقوامی صورتحال سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ فیصلہ ایران کی جانب سے علیحدگی پسند تنظیم پولیساریو فرنٹ کی حمایت کرنے پر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب اور بحرین نے ایران کی طرف سے مراکش کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور علیحدگی پسند گروپ کی مدد کی شدید مذمت کی ہے۔ دونوں خلیجی ملکوں نے مراکش کی سلامتی، استحکام اور سالمیت کے لیے ہر طرح کا تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مراکش 2009 میں ایران کے ساتھ اپنی سفارتی تعلقات کو منقطع کر چکا ہے۔