مراکش (جیوڈیسک) مراکش کے شاہ محمد ششم نے ہسپانوی شہری کی سزا معاف کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سپین کے 60 سالہ باشندے وینا کو 11 مراکشی بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے پر 2 سال قبل سزا سنائی گئی تھی مگر بعد ازاں یہ سزا معاف کر دی گئی تھی۔ واضح رہے کہ وینا نامی ہسپانوی شہری کو چار سال سے پندرہ سال کے گیارہ مراکشی بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں سزا دی گئی تھی۔
وینا ان 48 ہسپانوی قیدیوں میں شامل ہے جنہیں ہسپانوی بادشاہ جوآن کارلوس کی درخواست پر رہا کیا گیا ہے۔ سزا کی معافی پر مراکش میں عوام کا سخت ردعمل احتجاجی مظاہروں کی صورت سامنے آیا۔ شاہ کی طرف سے سزا بحال کرنے کا فیصلہ اس عوامی احتجاج کو وسعت دینے کے اعلان کے بعد کیا گیا ہے۔ کئی روز سے جاری عوامی احتجاج پر ابتدائی طور پر شاہ محمد ششم نے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کہ ہسپانوی سزا یافتہ کو معافی کیونکر دی گئی تاہم عوامی غم وغصہ میں کمی لانے کے لیے یہ کافی ثابت نہ ہوا۔ اتوار کے روز سپین کے شہری کو عدالت سے ملنے والی سزا بحال کرنے کا اعلان کرنا پڑا۔ اس امر کا اعلان سرکاری خبر رساں ادارے ”میپ” کی ایک خبر میں کیا گیا ہے۔ شاہی اعلان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وزیر انصاف اس سلسلے میں سپین کی حکومت سے بات کریں گے۔
وینا کو ستمبر 2011 کو عدالت نے 30 سال قید کی سزا سنائی تھی اور گزشتہ منگل کے روز مراکشی دارالحکومت کے شمال میں واقع شہر کینیترا کی جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ مراکش میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف حالیہ مہینوں میں اس وقت سخت عوامی غصے کا اظہار شروع ہوا تھا جب یورپی ممالک کے مختلف افراد یکے بعد دیگرے ان الزامات میں گرفتار ہونے یا سزا پانے کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے۔