کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ مساجد کی بندش پر علماء نے اپنی تجاویز رکھ دی ہیں ،حکومت کمیٹی سے مذاکرات کرکے عمل درآمد کی اپنی ذمہ داری پوری کرے ، علماء سے طے شدہ معاملات کیخلاف ائمہ مساجد کو گرفتار کرکے اعتماد کو نقصان پہنچا،علماء چاہتے ہیں معاملات باہمی مشاورت سے حل ہوں ۔ بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں علماء کی گزشتہ پریس کانفرنس کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ جس طرح ضروری مقامات کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی جارہی ہے اسی طرح مساجد کو بھی احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولنے کی اجازت دینی چاہیے۔
حکومت کی ذمہ داری بنتی تھی وہ علماء سے مشاورت میں طے شدہ معاملات پر عمل درآمد کرے لیکن ان پر عمل درآمد نہیں کیاگیا جہاں مساجد میں تعداد بڑھنے کی ذمہ داری ائمہ مساجد پر ڈالی گئی وہی پر ائمہ مساجد کیخلاف مقدمات درج کیے گئے انہیں گرفتار کیاگیا جس کی وجہ سے علماء کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے ، انہوں نے کہاکہ کرونا کی وباء سے اتحاد ویکجہتی کے ذریعے ہی مقابلہ کیاجاسکتاہے ،حکومت سنجیدہ ہے تو اسے چاہیے محض اعلانات کے بجائے اقدامات پر توجہ دے دنیا کرونا کے باعث مکمل لاک ڈاون ہے اور ہمارے ہاں ضروری مقامات کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولا جارہاہے،ہمیں بتایا جائے کیا ایک مسلمان کیلئے مسجد سے زیادہ ضروری کوئی مقام ہوسکتاہے ، انہوںنے کہاکہ سندھ حکومت کے دعوے کے مطابق وہ دیہاڑی دار اور غریبوں میں راشن تقسیم کررہے ہیںوہ راشن تقسیم کہاں کیا جارہاہے یہ بھی بتایا جائے۔