نئی دہلی (جیوڈیسک) دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعوے دار ملک بھارت سماجی روابط کی ویب سائٹ فیس بک پر پابندی میں سب سے آگے ہے۔ فیس بک نے جولائی سے دسمبر 2013 تک کے عرصے کی رپورٹ شائع کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے۔
کہ کس طرح سے مختلف ممالک نے فیس بک پر پوسٹ کئے گئے مواد پر پابندی یا اسے ہٹانے کی درخواست کی۔بھارت اس حوالے سے پہلے نمبر پر ہے جس نے چھ ماہ کے دوران 4765 مرتبہ مواد پر پابندی یا اسے ہٹانے کی درخواست کی،اس مواد کا تعلق مذہب یا ریاست پر تنقید سے تھا۔
ترکی نے 2014 مرتبہ ، پاکستان نے 162 مرتبہ جبکہ فرانس اور جرمنی نے 80، 80 مرتبہ درخواست کی۔فیس بک نے رپورٹ میں کہا ہے کہ وہ درخواست گزار ملک میں صرف مواد تک رسائی کو محدود کرتی ہے ، اپنی سروس سے مواد کو مکمل طور پر نہیں ہٹاتی۔
امریکہ نے فیس بک صارفین کی معلومات حاصل کرنے کیلئے 12598 مرتبہ درخواست کی اور اسے 81.02 فیصد ڈیٹا فراہم کیا گیا۔ بھارت نے 3598 مرتبہ درخواست کی اور اسے 53.56 فیصد ڈیٹا فراہم کیا گیا۔