قصور (محمد عمران سلفی سے) محکمہ صحت آئی آر ایم این سی ایچ اینڈ نیوٹریشن پروگرام کے زیر اہتمام ”ماں اور بچے کی صحت کے ہفتہ ”کے سلسلہ میں گزشتہ روز ڈی ایچ کیو ہسپتال قصور میں ہیلتھ میلہ منایا گیا۔ تقریب کی مہمان خصوصی ڈی سی او قصور عمارہ خا ن تھیں جبکہ اس موقع پر ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر جاوید اقبال ، ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹرآئی آر ایم این سی ایچ اینڈ نیو ٹریشن پروگرام ڈاکٹر ثمرہ خرم ، ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالسلام خان ، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر نذیر احمد ‘ڈی او پاپولیشن ویلفیئر میاں محمد امجد فاروق ‘پروگرام ڈائریکٹر ڈی ایچ ڈی سی ڈاکٹر محمد خالد ، چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹرحبیب اللہ بلوچ ،ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی آر ایس پی محمد اقبال ،سٹاف نرسز، لیڈ ی ہیلتھ ورکرز ‘کمیونٹی مڈوائف اور محکمہ صحت کے عملہ نے شرکت کی ۔ڈی سی او قصور عمارہ خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے اور ضلعی حکومت شہریوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
محفوظ اور صحت مند معاشرہ کے قیام کیلئے ماں اور بچے کی صحت بنیادی اہمیت کی حامل ہے ۔ماں اور بچے کا ہفتہ منانے کا مقصد مائوں کو آگاہی دینا ہے جن اصولوں پر چل کروہ اپنی اور اپنے بچے کی حفاظت کر سکتی ہیں اور اس ہفتے کو کامیاب بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔کوارڈینیٹرآئی آر ایم این سی ایچ پروگرام ڈاکٹر ثمرہ خرم نے کہا کہ چھوٹے بچوں کو خطرناک بیماریوں سے بچانے انکو پیٹ کے کیڑوں سے نجات دلانے اور صحت کی حفاظت کیلئے ضروری احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی غرض سے ضلع بھر میں 5دسمبر تا 10دسمبر 2016ء تک ماں اور بچے کی صحت کا ہفتہ منایا جا رہا ہے۔
جس کے دوران 59ہزار 853حاملہ خواتین کو فولاد کی گولیاں فراہم کی جائینگی اور تشنج سے بچائو کے ٹیکے مکمل کئے جائینگے ۔ دو سال تک کے 1لاکھ 79ہزار 561بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کروایا جائیگااور دو سے پانچ سال تک کے 2لاکھ 69ہزار 341بچوں کو پیٹ کے کیڑوں کی گولیاں کھلائی جائینگی ۔ انہوں نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کا ہفتہ بھرپور طریقے سے منایا جائیگا جس کیلئے محکمہ کے تمام ملازمین ایمانداری سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دینگے اور انشاء اللہ ہمارا ڈسٹرکٹ نمبر ون پر آئیگا۔چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر حبیب اللہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کی تعداد تقریباً5ملین ہے جن میں سے ہر سال 4 لاکھ 70 ہزار موت کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان میں سے 19 فیصد اموات ڈائریا کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
13 فیصد بچوں کی زندگیاں صرف اور صرف ماں کا دودھ پلانے کے ذریعے بچائی جا سکتی ہیں جبکہ 6فیصد کو چھ ماہ کی عمر سے ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ اضافی خوراک کی مدد سے بچایا جا سکتا ہے ۔ ماں سب سے پہلے بچے کو دو سال تک یا کم از کم چھ ماہ تک اپنا دودھ پلائیں پھر حفاظتی ٹیکوں کا کورس کروائیںاور بچوںکو پیٹ کے کیڑوں کی ادویات کھلائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ 3سال کاوقفہ ماں اور بچے کی صحت کیلئے بہت ضروری ہے ۔پروگرام ڈائریکٹر ڈی ایچ ڈی سی ڈاکٹر محمد خالد نے کہا کہ ماں اور بچے کے ہفتہ کو کامیاب بنانے کیلئے ہم سب کا کردار نہایت اہم ہے کیونکہ آپ کی تھوڑی سی توجہ اور تعاون سے بہت سے بچوں کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ آپ خود بھی اس ہفتے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنے دوستوں اور ساتھیوں کو بھی اس میں شامل کریں ۔ قبل ازیں ڈی سی او عمارہ خان نے ماں اور بچے کی صحت کے سلسلہ میں ہیلتھ میلے کا افتتاح کیا اور محکمہ پاپولیشن ویلفیئر کی جانب سے لگائے گئے فیملی پلاننگ سٹال کا معائنہ بھی کیا ۔ بعدازاں محکمہ صحت اور محکمہ بہبود آبادی کی مشترکہ کاوش سے فیملی ہیلتھ میلے کے سلسلے میں آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام افسران ،ڈاکٹرز ، سٹاف نرسز، لیڈی ہیلتھ ورکز اور ملازمین نے شرکت کی۔