حیدرآباد (جیوڈیسک) فورتھ ایڈیشنل سیشن جج حیدرآباد کی عدالت نے 3 سالہ بچے کو والد کی تحویل میں دیتے ہوئے ماں کو بچے کی حوالگی کیلئے سول عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے، فاضل عدالت میں خاصخیلی محلے مکی شاہ روڈ کی رہائشی خاتون فخر عالم نے درخواست دائر کی تھی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ اس کی شادی نوشاد نامی شخص سے ہوئی تھی جس سے اس کا 3 سال کا بیٹا حماد ہے
گھریلو ناچاقی پر اس کے شوہر نے اس کو مارپیٹ کر بچے سمیت گھر سے نکال دیا تھا، جس پر وہ اپنے والدین کے گھر آگئی اور اپنے شوہر سے خلع حاصل کرنے کیلئے سول کورٹ میں درخواست دی، 20 دسمبر کو اس کا شوہر زبردستی اس کے بیٹے حماد کو اپنے ہمراہ لے گیا لہٰذا بچے کو بازیاب کرایا جائے، عدالت کے حکم پر مکی شاہ پولیس نے بچے حماد کو اس کے والد نوشاد سمیت عدالت میں پیش کیا
جہاں پر بچے نے ماں کے ساتھ جانے سے انکار کرکے رونا دھونا شروع کر دیا اور والد کے ساتھ جانے کی ضد کی، جس پر عدالت نے درخواست گزار خاتون فخر عالم کی درخواست مسترد کرکے اسے سول عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیتے ہوئے بچے کو اس کے والد کے حوالے کردیا۔