ماں
Posted on February 7, 2014 By Majid Khan آپکی شاعری
Mother
سورہ یاسین پڑھ کر مجھے گھر سے نکالتی تھی ماں
خود دھوپ میں رہ کر مجھے چھاوں میں پالتی تھی ماں
وہ سارے زرد موسم اپنی چادر میں سمیٹ رکھتی تھی
اور گلاب موسموں کی طرح مجھے نکھارتی تھی ماں
اس کی آنکھیں ہمیشہ فرش راہ ہی رہیں
میں گھر لوٹ کر آتا تو جان وارتی تھی
اک صبح فرشتہ اجل میرے صحن اترا اور اس کے بعد
خاک میں خاک ہوئی جو خاک سے مجھے بچاتی تھی ماں
میں ٹوٹ کر بھی شائید اسی لئے نہیں بکھرا انور
اپنی دعا نیم شب میں مجھے اب بھی پکارتی تھی ماں
شاعر: انور جمال فاروقی
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com