مائیں اپنی بیٹیوں کو خود جذباتی بناتی ہیں، تحقیق

Mothers, Daughters

Mothers, Daughters

کراچی (جیوڈیسک) سائنس ڈیلی میں شائع ایک تحقیق کے مطابق مائیں اپنی بیٹیوں کے جذباتی تاثرات کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں، جب کہ بیٹوں کے معاملے میں مائیں اس بات کا خیال نہیں رکھتیں۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ مائیں جب بیٹیوں سے گفتگو کرتی ہیں تو ان کا لہجہ اور الفاظ جذباتیت سے بھرپور ہوتے ہیں جب کہ بیٹو ں سے بات چیت میںوہ اس جذباتی پہلو کو نظر انداز کر دیتی ہیں۔ برطانوی جریدے ڈیولپمنٹ سائیکولوجی میں شائع تحقیق میں کہا گیا کہ وقت اور عمر کے ساتھ ان جذبات میں شدّت پیدا ہوجاتی ہے۔

جس سے پیچھا چھڑانا مشکل ہو جاتا ہے اورخاص کر لڑکیوں کی بلوغت کے ساتھ یہ جذبہ زیادہ شدت اختیار کرلیتا ہے جو کہ بعد میں منفی جذبات کا سبب بنتا ہے اور ان میں لڑاکا پن اور غصے کے آثار نمایاں ہوتے ہیں جو کہ ان کی شخصیت کے لیے موزوں نہیں۔ لڑکیوں کا یہ جذباتی رخ انہیں ملازمت کی جگہ پر معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

جیسا کہ سیلز ، ٹیم اور قیادت جیسی پوزیشنز پر۔ باپ کے مقابلے میں مائیںزیادہ جزباتی الفاظ کا استعمال کرتیں ہیں جس کے ردعمل میں بیٹیاں بھی ویسی ہی گفتگو کرتی ہیں۔ باپ اپنے بچوں کے ساتھ ایسے جذباتی الفاظ استعمال نہیں کرتے جب کہ بیٹے اپنے باپ کی گفتگو کے ردعمل میں ویساکوئی تاثر نہیں اپناتے۔

سورے نامی یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق میں 65 والدین کو کہا گیا کہ وہ اپنے چار سے چھ سال کے بچوں سے گفتگو کریں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مردوں کی نسبت خواتین اسی وجہ سے زیادہ جذبات کا ظہار کرتی ہیں۔ والدین کی بچپن میں ان سے گفتگو ان کی شخصیت سازی پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہے۔