راولپنڈی (جیوڈیسک) مشترکہ اجلاس میں اعلان کیا جائیگا، تاحال میٹروبس ڈسٹربنس الائونس نہیں ملا، سرکاری ملازمین نے بھی جینا حرام کر رکھا ہے یونین موٹرسائیکل مارکیٹ میں ایکسائز بوتھ قائم، رجسٹریشن کا طریقہ آسان بنایاجائے :قاری خالد،شیخ منیر و موٹر سائیکلز یونین راولپنڈی کے عہدیداران نے صوبائی حکومت کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس میں 200 فیصد اضافے کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے پر غورشروع کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں جلد راولپنڈی بھر کی تاجر تنظیموں کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے میٹرو بس منصوبے کا خیرمقدم کیا تھا، جس پر حکومت نے ڈسٹربنس الائونس دینے کا اعلان کیا، لیکن پانچ ماہ گزرنے کے باوجود الائونس نہیں ملا۔ میٹرو بس منصوبے کی وجہ سے سڑکوں کی اکھاڑ پچھاڑ سے اٹھنے والی گرد اور عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنوں سے تاجروں کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔
ٹی ایم اے، پولیس، ایکسائز، انکم ٹیکس اور لیبرڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے بھی جینا حرام کر رکھا ہے ، جس کی وجہ سے بعض تاجروں نے کاروبار ہی بند کر دیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار موٹر سائیکلز یونین راولپنڈی کے صدر قاری خالد عباسی، جنرل سیکرٹری شیخ منیر، نائب صدر شہزادہ قمر، سیکرٹری اطلاعات عمراشرف، بلال مغل اور عمار عباسی نے روزنامہ دنیا کے فورم میں کیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ موٹر سائیکلز انڈسٹری حکومت کو تمام تر طبقات سے زیادہ ٹیکس دیتی ہے لیکن اس کی زبوں حالی لمحہ فکریہ ہے ، موٹرسائیکل کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے طریقہ کار کو آسان بناتے ہوئے موٹر سائیکلز کی بڑی مارکیٹ میں ایکسائز کا ایک بوتھ بنایا جائے۔
ایکسائز آفس میں موٹر سائیکل کی رجسٹریشن کی مد میں راولپنڈی کے تاجر روزانہ لاکھوں روپے کا ریونیو جمع کروا رہے ہیں لیکن ایکسائز عملے نے فی فائل 400 روپے ریٹ طے کر رکھا ہے، یہ رقم سرکاری خرانے کے بجائے ان کی جیبوں میں جارہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اور ای ٹی او کو ایکسائز آفس میں ہونے والی کریشن کانوٹس لینا چاہئے اور موٹر سائیکل کی ٹرانسفر اور رجسٹریشن کا عمل آسان کیا جائے۔