پائی خیل (نامہ نگار)ملک کی خاطر اپنی جان قربان کرنے والے ضلع میانوالی کی دھرتی کے عظیم سپوت محمد حسن شہید کا یوم شہادت آج 16 ستمبرکو انکے آبائی گائوں دامن کوہ سوانس میں عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا جائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق ملک پاکستان کے خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے ضلع میانوالی کی دھرتی کے عظیم سپوت محمد حسن شہید یکم ستمبر 1942ء کو دامن کوہ سوانس شہر میں پیدا ہوئے ۔ آپ نے ابتدائی تعلیم سوانس شہر سے حاصل کی اور 6265668 بٹالین ،بی سنگنل 24 بریگیڈ میں اپنی ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دیے۔ آپ نے سولہ ستمبر 1965ء کی جنگ میں سیالکوٹ کے مقام پر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا ۔ آپ نے بہادری کی عظیم داستان رقم کرکے قوم کا سر فخرسے بلند کیا ۔آپ کا یوم شہادت ہرسال سولہ ستمبر کو سوانس شہر میں رشتہ دار اور دوست احباب قرآن خوانی وصدقہ خیرات کرکے مناتے ہیں۔ کیونکہ ملک کی خاطر جان قربان کرنے والے عظیم سپوت محمد حسن شہید کی برسی کے موقع پرسرکاری کوئی تقریب نہیں ہوتی ۔حالانکہ ابتدا میں کچھ سال سرکاری اعزازات کے ساتھ ان کی برسی منائی جاتی تھی لیکن اب انکی برسی پرکوئی افسراورضلعی انتظامیہ کانمائندہ شرکت نہیں کرتا عوامی اور سماجی حلقوں کے علاوہ لواحقین نے چیف آف آرمی سٹاف ، صدرِ پاکستان ، وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلی پنجاب و دیگر افسران سے اپیل کی ہے کہ پہلے کہ طرح اب بھی سولہ ستمبر کو محمد حسن شہید کی برسی کے موقع پرسرکاری تقریب کااہتمام کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پائی خیل (نامہ نگار)واپڈاکمپلینٹ آفس پائی خیل کو دوبارہ منظورکرکے نئی بلڈنگ میں چالوکراکرانصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق طویل عرصہ سے ایک بوسیدہ بلڈنگ میں واپڈاکمپلینٹ آفس پائی خیل کاقیام لایاگیااب جبکہ بلڈنگ بوسیدہ ہونے کی وجہ سے کمپلینٹ آفس پائی خیل کوختم کردیاگیاہے۔عوامی وسماجی شخصیات غلام رسول خان،میاں ظہوراحمد،حافظ عاقل خان نے SEواپڈا،ایکیسن واپڈامیانوالی،ایس ڈی اوواپڈاسب ڈویژن کالاباغ اوردیگرارباب اختیارسے مطالبہ کیاہے کہ واپڈاکمپلینٹ آفس پائی خیل کودوبارہ منظورکرکے نئی بلڈنگ میں چالوکیاجائے تاکہ ملازمین اورصارفین کوپریشانی سے نجات مل سکے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پائی خیل (نامہ نگار) پائی خیل کا 55 سالہ موٹر سائیکل سوار تین بچوں سمیت حادثے کا شکار، خود موقع پر جاں بحق جبکہ بیوی ایک بچہ اور بچی شدید زخمی حالت میں ہسپتال داخل تفصیلات کے مطابق پائی خیل ریلوے اسٹیشن کا رہائشی 55 سالہ حساس ادارے کا ملازم کشمیر خان ولد عباس خان اپنے گھرسے موٹرسائیکل پراپنی بیوی ،چودہ سالہ بچی اوردس سالہ بچے کے ساتھ سوارہوکرمیانوالی جارہے تھے ۔کہ اڈاتری خیل کے نزدیک موٹرسائیکل کوبچاتے ہوئے گاڑی کی ٹکرلگنے سے گرپڑے کشمیرخان کوشدیدچوٹیں آئیں جس سے وہ موقع پرجاں بحق ہوگیا۔جبکہ بیوی ،چودہ سالہ بچی اوردس سالہ بچے کوسر،ٹانگیں اورپائوں کے شدیدزخم آنے سے فوری طورپرڈی ایچ کیوہسپتال میانوالی داخل کرادیاگیا۔کشمیرخان کے وفات کی خبرگھرپہنچتے ہی کہرام مچ گیامتوفی چھ بچوں کاباپ اوران کاواحدکفیل تھا۔آخری اطلاع آنے تک زخمی کی حالت تسلی بخش بیان کی جارہی ہے۔تاہم متوفی کی نمازِجنازہ اداکردی گئی ہے۔آہوں اورسسکیوں کے ساتھ سپردخاک کردیاگیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پائی خیل (نامہ نگار)پائی خیل اورگردونواح میں استعمال شدہ سرنجوں کوری سائیکل کرمارکیٹ میں بیچاجارہاہے جس سے کئی موذی امراض پھوٹ رہے ہیں تفصیلات کے مطابق پائی خیل اورگردونواح میں انسانوں میں استعمال ہونے والی پرانی سرنجوں کوری سائیکل کرکے اورمختلف برانڈکے لیبل لگاکرمارکیٹ میں سرعام فروخت کیاجارہاہے ۔ری سائیکل سرنجوںکے پسٹم کوچلانے کے لئے گندے تیل سے لبریکیٹ کیاجاتاہے ۔اورنیڈل کی نوک خراش دارہوتی ہے جس سے پریکٹیشنراورڈاکٹرمریض کوٹیکہ لگانے سے ٹیکہ کی دوائی میں پسٹم میں لگاگندہ موادجوکہ ٹیکہ میں شامل ہوجاتاہے مریض کوٹیکہ لگتے ہی وہاں پرانفیکشن ہوجاتی ہے اورہیپاٹائٹس BاورCہونے کاقومی امکان ہوجاتاہے ۔جس سے مریض ٹیکہ لگوانے سے کتراتے ہیں اورڈاکٹرمختلف برانڈکی سرنجیں خرید خرید کر عاجز آگئے ہیں لیکن اس مافیاکے خلاف کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں عوامی وسماجی حلقوں نے ڈی سی اومیانوالی ،ای ڈی اوہیلتھ اوروزیراعلیٰ پنجاب سے فی الفورنوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔