لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) موٹر وے زیادتی کیس میں خود گرفتاری پیش کرنے والے ملزم وقار الحسن نے زیر حراست ایک اور اہم انکشاف کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب انعام غنی نے دو روز قبل روز پریس کانفرنس عابد علی اور وقار الحسن کو موٹر وے زیادتی کیس کا ملزم نامزد کیا تھا اور ملزمان کی اطلاع دینے کے لیے 25، 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔
گزشتہ روز موٹر وے زیادتی کیس میں نامزد ملزم وقار الحسن نے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن لاہور میں خود اپنی گرفتاری پیش کی اور پولیس کو بتایا کہ اس کا موٹر وے زیادتی کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اب ملزم وقار الحسن نے دوران تفتیش ایک اور اہم انکشاف کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ کیس کا مرکزی ملزم عابد ایک عرصے سے شفقت نامی شخص کے ساتھ وارداتیں کر رہا ہے، شفقت بہاولنگر کا رہائشی اور عابد کا دوست ہے۔
پولیس نے شفقت کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں بہاولنگر اور شیخوپورہ روانہ کر دی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں وقارالحسن موٹر وے زیادتی کیس میں ملوث نہیں پایا گیا تاہم ڈی این اے رپور ٹ آنے کے بعد حتمی فیصلہ ہوگا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم عابد کا بہنوئی اور تین رشتے دار پولیس حراست میں ہیں جن سے ملزمان کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔