لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) موٹر وے زیادتی کیس میں 20 روز بعد اہم پیش رفت ہوئی ہے اور متاثرہ خاتون پولیس کو بیان دینے پر راضی ہو گئی ہیں۔
پولیس ذرائع کاکہنا ہےکہ متاثرہ خاتون ابتدائی بیان بذریعہ ٹیلی فون ریکارڈ کرائیں گی جس کے بعد ان کے 161 کے بیان کا ٹرانسکرپٹ چالان کےساتھ لف کیاجائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ خاتون ملزم شفقت کو شناخت کرنے پر بھی رضا مند ہو گئی ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ اس کیس میں عدالت سے اِن کیمرہ ٹرائل کی درخواست کی جائے گی اور دوران ٹرائل متاثرہ خاتون کا ’فرضی نام‘ استعمال کیاجائےگا۔
دوسری جانب اس افسوس ناک واقعے کا مرکزی ملزم عابد ملہی 20 روز بعد بھی پولیس کے ہتھے نہیں چڑھ سکا ہے۔
پولیس ذرائع کہتے ہیں کہ مرکزی ملزم اب بھی پنجاب کی حدود میں ہے جو بھکاری یامزدور کے روپ میں ہو سکتا ہے۔
اُدھرپولیس نے دوسرے ملزم شفقت کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر انسداد دہشتگردی کی عدالت پیش کرنا تھا تاہم تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایاکہ ملزم کی شناخت پریڈ کرانا تاحال ممکن نہیں ہوسکا لہٰذا استدعاہےکہ عدالت ملزم کی شناخت پریڈ کے لیے مہلت دے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے پولیس کو ایک ہفتے کی مہلت دیتےہوئے مزید سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کردی اور پولیس کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت سے قبل ملزم کی شناخت پریڈ یقینی بنائی جائے۔
9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا۔
دو افراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ایف آئی آر کے مطابق گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجر پورہ کے نزدیک اسکی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔
کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر خاتون شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔
جب گاڑی بند تھی تو خاتون نے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی۔
ایف آئی آر کے مطابق اتنی دیر میں دو مسلح افراد موٹر وے سے ملحقہ جنگل سے آئےاور کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو نزدیک جنگل میں لے گئے جہاں ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس سے طلائی زیور اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔
خاتون کی حالت خراب ہونے پر اسے اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے ۔ خاتون کی طبی ملاحظے کی رپورٹ فرانزک کے لیے بھجوا دی گئی ہے جبکہ خاتون کے رشتے دار کی مدعیت میں پولیس نےمقدمہ درج کر لیا۔
پولیس کے مطابق زیادتی کا شکار خاتون کے میڈیکل ٹیسٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔