تحریر: عتیق الرحمن اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں ارشاد فرمایا ہے کہ جو اللہ کے راستے میں قتل کیا جائے اس کو مردہ نہ کہووہ زندہ ہیں اورلیکن تم شعور نہیں رکھتے۔شہیدا کا مقام و مرتبہ اس قدر بلند ہے کہ خودنبی اکرمۖ یہ دعا کرتے رہے کہ میں اللہ کی راہ میں قتل کیا جائوں اور پھر زندہ ہونے کے بعد پھر قتل کیا جائوں ۔شہید کے مقام و مرتبہ کا اس سے ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جن طبقوں پر اپنے انعام و اکرام اور ہدایت کی بارش کی ہے ان میں سے ایک شہید بھی ہے کہ ہرمسلمان کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ نماز کی ہررکعت میں سورئہ فاتحہ کی تلاوت کریں جس سے اللہ کے حضور دعاکی جاتی ہے کہ اے اللہ ہمیں ان لوگوں میں شمار فرماجن پر تونے انعام کیا اور انعام یافتہ طبقہ انبیاء ،صدیقین ،شہدا اور صلحا ہیں۔ملک و قوم کی عزت و عظمت اور حفاظت کیلئے جان پر قربان کرنے والا بھی شہید ہے۔
اسی لئے ہرمسلمان اور پاکستانی یہ سمجھتاہے پولیس کے شہداء قوم کے محسن اور ہیرو ہیںہم ان کی قربانیوں اور ان کے خاندان کے صبر و تحمل اور برداشت کو بھی سلام پیش کرتے ہیں ۔ شہیدوں کی قربانیوں کی وجہ سے پولیس کا ہر جوان اور افسرفخر سے سر اٹھا کر چل رہا ہے۔
ڈی آئی جی موٹروے محمد امتیاز شاہ نے شہدا کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موت کا ایک دن معین ہے اور شہادت وہ موت ہے جس پر زندگی بھی رشک کرتی ہے اور شہادت کیلئے تو بڑے بڑے قطب اور اولیاء نے بھی خواہش کی ہے ۔ہماری مقدس اور برحق کتابیں بتاتی ہیں کہ دوسروں کی جانیں بچانے والا اپنی جان نچھاور کردے تو شہادت کے اعلیٰ مرتبے پر فائز ہوتا ہے ۔ اللہ پاک کو شہید وں سے بہت محبت ہے اور اللہ نے اپنے اس محبوب گروہ کیلئے خاص اعزاز لکھ دئیے ہیں اور باقی تمام انسانوں سے علیحدہ انہیں قدر ت نے خود اپنے بنائے ہوئے قوانین سے بھی بالاتر قرار دیا ہے ۔ جبکہ سرکاردوعالم ۖنے فرمایا ہے کہ محافظ کی آنکھ پر دوزخ کی آگ حرام ہے۔
پولیس افسران سے عہد لیتے ہوئے اس بات اعادہ کیا کہ شہداء کے مشن کو جاری رکھیں گے اور اس مقدس مشن پر چلتے ہوئے شہادت نصیب ہوئی تو ہمارے لئے یہ سب سے بڑا اعزاز ہوگا۔اللہ تعالی سے ہے کہ ملک و ملت کی حفاظت کرنے والوں مغفرت فرمائے اور ملک پاکستان کو اندرونی و بیرونی سازشوں سے مامون و محفوظ رکھے۔آمین
Atiq ur Rehman
تحریر: عتیق الرحمن atiqurrehman001@gmail.com 0313-5265617