راولپنڈی (جیوڈیسک) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے موٹر وے ہنگامہ آرائی کیس میں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے شریک ملزم فخر عباس سمیت 13 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری عبدالقیوم نے موٹروے پر پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں درج مقدمے کی سماعت کی۔
اس موقع پر عدالت نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور شریک ملزم فخرعباس کو اشہتاری قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ 13 دسمبر تک ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے اشتہار ان کے گھر کے باہر، چوہراہوں اور عدالت کے باہر بھی چسپاں کئے جائیں۔عدالت نے دیگرگرفتار ملزمان کے خلاف کیس کی سماعت 27 نومبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں 13 اگست کو لاہور سے اسلام آباد جانے والے انقلاب مارچ میں شامل کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے دوران ایک پولیس اہلکار دم توڑ گیا تھا جس پر آر پی او راولپنڈی کے حکم پر ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔