مولائے کائنات علی ابن اطالب نے مشکل ترین حالات میں بھی امت محمدی کی وحدت کو پارا پارا ہونے سے بچا لیا، علامہ علی شیر انصاری

شب ضربت مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹریٹمیں منعقدہ ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے علامہ علی شیر انصاری نے کہا کہ مولا علی تاریخ کے وہ مقتول ہیں جنھوں نے اپنے قاتل کو شربت پلا کر اخلا ق حسنہ کی اعلیٰ مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ مولا علی کے خلاف سازشوں کا یہ عالم تھا کہ جب شام میں دوران نماز حضرت علی کی شہادت کی خبر لوگوں تک پہنچی تو لوگوں انگشت بدندان ہو کر پوچھتے تھے کہ حضرت علی کا مسجد میں کیا کام تھا۔

علامہ علی شیر انصاری کا کہنا تھا امام علی کا دور حکومت میں عدل و انصاف کا بول بالا تھا۔ فصاحت و بلاغت میں آپ کا کوئی ثانی نہیں تھا جس کی مثال آپ کے خطبات کا مجموعہ نہج البلاغہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوفہ کے مکینوں پر یہ انکشاف آپ کی شہادت کے بعد ہوا کہ آپ کہیں مسکینوں اور مستحق گھرانوں کی کفالت کرتے تھے۔