اسلام آباد: مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر چاروں صوبوں سمیت آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں حکمرانوں کی جانب سے محرم الحرام اور عزاداری نواسہ رسولۖسید شہداء کیخلاف متعصبانہ کاروائیوں کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیئے گئے،ل اہور،اسلام آباد راوالپنڈی،کراچی،اندرون سندھ،کوئٹہ،جیکب آباد ،سبی،پشاور،پاراچنار،ایبٹ آباد، مظفرآباد،گلگت سٹی،نگر،نلتر،گومل،سکردو سٹی،شگر،خپلو،کھرمنگ،مہدی آباد ،پنجاب میں لاہور،قصور،گجرانوالہ،فیصل آباد، ساہیوال، ملتان،مطفرگڑھ،پاک پتن ،ڈیرہ غازی خان،ج ھنگ،چینوٹ،لیہ،گجرات،جہلم،سرگودھاسمیت دیگر سینکڑوں مقامات پر عزاداران اور بانیان مجالس نے احتجاجی مظاہرے کئے،مظاہروں میں چاروں صوبوں بلخصوص پنجاب میں ملت جعفریہ کیخلاف متعصبانہ کاروائیوں کیخلاف عزداران نے شدید غم غصے کا اظہار کیا گیا۔
مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے علمائ،ذاکرین اور بانیان مجالس کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان دہشت گردی اور انتہاپسندی کی عفریت کے خاتمے کے لئے بنایا گیا تھا بدقسمتی سے ہمارے عاقبت نااندیش حکمران اسے محرم الحرام میں نواسہ رسولۖ کے نہتے پرامن عزاداروں کے خلاف استعمال کر کے ان سے مذہبی آزادی جو پاکستان کے آئین و قانون نے ان کو دیا ہے اسے سلب کررہے ہیں،جو ہمارے لئے کسی بھی صورت قبول نہیں،ہم عزاداری سید شہداء کے بغیر زندگی کو موت پر ترجیح دیتے ہیں،پنجاب کے حکمران ملت جعفریہ کیخلاف متعصبانہ کاروائیوں سے باز رہے، ذاکرین اور علما کی ضلع بندیاں قابل مذمت ہے اسے ہم ذکر محمد و آل محمد کے ساتھ دشمنی قرار دیتے ہیں،روائتی جلوس ہائے عزاء اور چار دیوار کے اندر خواتین کی مجالس پر ہمیں کسے سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں،ایمپلی فائر ایکٹ سے عزاداری سید شہداء کو مثتثنیٰ قرار دیا جائے ہم لاکھوں کے اجتماعات کو لاوڈ سپیکر کے بغیر کنٹرول نہیں کر سکتے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس علامتی احتجاج کے بعد حکمران ہمیں اپنی آئینی و قانونی حق روکنے کی کوشش نہ کرے بصورت دیگر ملک بھر میں عزاداری کے مجالس و جلوس ہائے عزاء سڑکوں اور شاہراہوں پر ہونگے،ن لیگ کس کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے،دہشت گردوں کے سرپرستوں اور داعش،النصرہ،بوکو حرام جیسے درندہ صفت گروہوں کے سرپرست بادشاہوں کے نظام کو ہم قائد اعظم کے پاکستان میں نافذ نہیں ہونے دینگے،عزاداری سید شہداء کے لئے ہم اپنی جانیں دینے کو تیار ہیں لیکن اس کیخلاف کسی بھی قدغن کو برادشت نہیں کریں گے،تاریخ گواہ ہے دنیا کا کوئی بھی ظالم و جابر آج تک نہ اس عزاداری کو روک سکے نہ عزاداران امام مظلوم روکنے دینگے۔
راوالپنڈی پریس کلب کے سامنے عزاداران،علماء ،ذاکرین اور بانیان مجالس نے پنجاب میں ن لیگ حکومت کی متعصبانہ طرز عمل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین راوالپنڈی کے سیکرٹری جنرل علامہ ساجد شیرازی نے کہا کہ پنجاب کے طول عرض میں عزاداران امام مظلوم کیخلاف ایک منظم منصوبی بندی کے تحت کاروائیاں جاری ہے علمائ، ذاکرین،بانیان مجالس کو ہراساں کیا جا رہا ہے،چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے،ہم اس کاروائیوں کو ن لیگ کی جانب سے انتقامی کاروائیوں تصور کر تے ہیں،اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ملک بھر میں نہ ختم ہونے والے احتجاجی مظاہرے شروع ہونگے جو ہمارا آئینی و قانونی حق ہے،انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کے پرامن شہری ہے خدا کا شکر ہے کہ اس ملت سے تعلق رکھنے والوں نے کبھی بھی پاکستان کی سلامتی کے خلاف کوئی قدم نہیں اُٹھایا،ہم نے پاکستان کی سلامتی و بقا کے لئے چوبیس ہراز سے زائد جانوں کے نذرانے پیش کیئے،لیکن ملکی سلامتی پا ایک آنچ تک نہیں آنے دی،پنجاب کے حکمران ہمارے قاتلوں کی سرپرستی کرتے رہے،آج بھی یہ انتقامی کاروائیاں دہشت گردوں کی خوشنودی کے لئے کر رہے ہیں،انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ عزاداری سید شہداء ہمارا آئینی و قانونی حق ہے ہم اس سے ایک ایچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، پنجاب میں علماء و ذاکرین پر ضلع بندیاں ناقابل قبول ہے،عزاداری کو محدود کرنے کے سازشی ایجنڈے کو ہم کامیاب نہیں ہونے دینگے،ظالم اور مظلوم کو ایک لاٹھی سے ہانکنے کا عمل ختم ہونا چاہئے، انہوں نیمطالبہ کیا کہ ا یمپلی فائر ایکٹ سے مجالس عزاء کو مستثیٰ قرار دیا جائے،ذکر محمد آل محمد میں کسی کی دل آزاری نہیں بلکہ وحدت ،اخوت اور محبت کا پیگام دیا جاتا ہے،آج کے اس علامتی مطاہرے کے بعد بھی حکمرانوں کا رویہ یہی رہا تو ہم ملک گیر احتجاج پر مجبور ہونگے۔