لاہور (جیوڈیسک) تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی نے دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں بات کرتے ہوئے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے بعد لوگ اگلے الیکشن سے قبل ہماری جماعت میں شامل ہونے کیلئے بڑی تعداد میں رابطہ کر رہے ہیں۔
خادم حسین رضوی نے مزید کہا کہ جب اشرف آصف جلالی اور ان کی جماعت اسلام آباد میں احتجاج کر رہی تھی، اس وقت تو انہوں نے رانا ثناء اللہ کے استعفیٰ کا مطالبہ نہیں کیا تو پھر اب کیوں کر رہے ہیں؟ انہوں نے مزید کہا کہ زشرف آصف جلالی کے برعکس ہم نے اپنا مؤقف نہیں بدلا، پہلے دن سے زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا، جیسے ہی وہ ملا، ہم واپس آ گئے اور دھرنا ختم کر دیا۔
اگر ہم فسادی قسم کے لوگ ہوتے تو شہادتوں کے بعد وہیں لاشیں لے کر بیٹھ جاتے اور مزید مطالبات کرتے۔ خادم حسین رضوی نے یہ بھی کہا کہ اقبال نے فرمایا تھا کہ اگر مسلمان دوبارہ دنیا پر حکومت کرنا چاہتے ہیں تو انہیں حضور ﷺ سے ویسی ہی محبت کرنی چاہئے جیسی صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہما ان سے کرتے تھے۔
علامہ خادم حسین رضوی کی جانب سے خود کو تحریک لبیک پاکستان کا سربراہ قرار دینے پر اپنے ردعمل میں علامہ اشرف آصف جلالی نے دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علامہ خادم رضوی سے پوچھا جانا چاہئے کہ کیا تحریک لبیک یارسول اللہ کا نام بدلنا دینی طور پر درست ہے؟ اور یہ بھی کہ تحریک لبیک پاکستان تو تحریک لبیک یارسول اللہ کا ایک جزو ہے، کیا جزو اور کل برابر ہو سکتے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اگلے الیکشن میں قوم کو خادم حسین رضوی سے بڑا سرپرائز دیں گے اور دنیا کو بتائیں گے کہ الیکشن کس طرح لڑا جاتا ہے۔