اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بنانے کی تیاری کر لی، شیخ رشید نے اپوزیشن جماعتوں سے حمایت کیلئے رابطے بھی شروع کر دیئے۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کیلئے پس پردہ رابطے شروع ہو گئے ہیں ،پاکستان تحریک انصاف کے گرین سگنل کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ایم کیو ایم کے سینیٹر بابر غوری سے ٹیلے فون پر رابطہ بھی کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شیخ رشید نے بابر غوری سے کہا کہ خورشید شاہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی حقیقی نمائندگی نہیں کر رہے اور اہم معاملات پر اپوزیشن کو اعتماد میں بھی نہیں لیتے،مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مک مکا کی وجہ سے عوامی مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے شیخ رشید کو یقین دہانی کرائی ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی تجویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ اس رابطے کے بعد آئندہ دنوں میں شیخ رشید کی ایم کیو ایم کے قائدین سے ملاقات کا بھی ا مکان ہے۔
نئے اپوزیشن لیڈر کے متوقع امیدوار شیخ رشید نے اس حوالے سے ابتدائی رپورٹ بھی عمران خان کو پیش کر دی ہے۔قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی 45 جب کہ تحریک انصاف کی 35 اور ایم کیو ایم کی 24 نشستیں ہیں۔ رول 39 اے کے تحت اپوزیشن ارکان سیکریٹری قومی اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر پر عدم اعتماد کا نوٹس دے سکتے ہیں اور اپنی اکثریت ظاہر کر کے نیا اپوزیشن لیڈر نامزد کرسکتے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نوٹس میں درج ارکان کی جانچ پڑتال کے بعد نئے اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے پابند ہیں۔