کراچی (اسٹاف رپورٹر) کشمیر کی آزادی کیلئے جونا گڑھ کے مسئلے کو قومی ایجنڈے میں شامل کرنا اورعالمی سطح پر مسئلہ جونا گڑھ کے حل کیلئے بھرپور آواز اٹھانا ناگزیر ہو چکا ہے اسلئے ہم نے ” تحریک جونا گڑھ “ کا آغاز کیا ہے جوکہ در اصل کشمیر کی آزادی کی ہی تحریک ہے کیونکہ ”تحریک جونا گڑھ “ کا مقصد بھارتی مظالم ‘ جبر ‘ قبضے اور کردار کو دنیا پر آشکارہ کرنا ہے تاکہ جونا گڑھ و کشمیر سمیت جن مسلم اکثریتی ریاستوں پر بھارت نے جبراً قبضہ کررکھا ہے انہیں بھارتی تسلط سے نجات دلاکر پاکستان کا حصہ بنایا جا سکے۔
یہ بات جونا گڑھ کے بزرگ سیاسی و سماجی رہنما و سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد فاروق کمال اور گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار محمد عرفان سولنگی عرف پٹی والا نے جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے صدر محمد صدیق باپو ‘ جنرل سیکریٹری محمد سلیم لودھی اور فیڈریشن میں شامل کمیونٹی کی نمائندہ جماعتوں کے رہنما ¶ں کے ہمراہ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے بزرگ سیاسی رہنما وسندھ کے سابق وزیر کچی آبادی محمد مجاہد خان بلوچ کو ”تحریک جونا گڑھ “ میں شمولیت کی دعوت اور بریفنگ دیتے ہوئے کہی ۔ فاروق کمال اور گجراتی سرکار نے مجاہد خان بلوچ کو مزید بتایا کہ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے عام افرادبدترین مسائل سے دوچار ہیں جنہیں ریلیف کی فراہمی کیلئے جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والی اہم سیاسی ‘ سماجی ‘ ثقافتی ‘ صنعتی اور کاروباری افراد کا اتحاد ناگزیر ہوچکا ہے جبکہ جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کو بھی منافقت و مفاد پرستی سے پاک کرکے اسے حقیقی معنوں میں عوام کی فلاح و بہبود کا قابل اعتبار ادارہ بنانے کی بھی ضرورت ہے کیونکہ اگر آج ہم متحدنہیں ہوئے مفادات کی راہ پر چلتے رہے تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی اور قوم کے تمام مسائل و مصائب کیلئے ہمیشہ ہمیں ہی ذمہ دار ٹہرایا جاتا رہے گا۔