لاہور: اہلسنت کی تمام بڑی تنظیمات ،جماعتوںاور سنی علماء مشائخ نے اپنے متفقہ اعلامیہ میں آپریشن ضربِ عضب کی حمایت، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کا ساتھ دینے اور فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کا اعلان کر دیا اور حکومت سے قومی ایکشن پلان پر فورا عمل درآمد کا مطالبہ کیا،نیزحکومت سے کہا گیا کہ وہ قومی ایکشن پلان کی تمام کمپنیوں کو دہشت گردوں کے حامیوں سے محفوظ رکھے ۔متفقہ اعلامیہ سربراہ تحریک صراط مستقیم پاکستان ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی کی سربراہی میں ہونے والے’گنبد خضری ‘سیمینار میںجاری کیا گیا۔جس میںحضرت پیر میاں عبدالخالق صاحب آف بھر چونڈی شریف امیر مرکزی جماعت اہلسنت پاکستان،صاحبزادہ میاں ولید احمد جواد شرقپوری سجادہ نشین آستانہ عالیہ شرقپور شریف ، پیر سید محمد نوید الحسن شاہ مشہدی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھکھی شریف سمیت سینکڑوں علماء ومشائخ نے شرکت کی۔
جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیہ میں کہاگیاکہ دہشت گرد ڈرا دھمکا کر اپنے ساتھیوں کو چھڑا لیتے ہیں اس لئے فوجی عدالتوں کا قیام ناگزیر ہوچکا تھا۔تحریک صراط مستقیم پاکستان تمام اہلسنت جماعتوں کو ساتھ ملا کر دہشت گردی، انتہاپسندی اور مذہب کے غلط استعمال کے خلاف ملک گیر مہم چلائے گی ۔ریاست دہشت گرد طالبان کی حمایت کو سنگین ترین جرم قرار دے۔ملا عبدالعزیز آئین پاکستان کا غدار ہے اس پرغداری کاکیس چلایا جائے ۔ دہشت گردوں کو پھانسیاں دینا شریعت کے عین مطابق ہے ۔اس لیے انہیں سرعام پھانسیاں دی جائیں اگر وقت کی قلت کے باعث ایسا ممکن نہ ہو تو ویڈیولنگ کے ذریعے درندوں کی پھانسی کو عوام کے سامنے لایا جائے۔آپریشن ضربِ عضب کو ملک بھر میں پھیلایا جائے۔ دہشت گردی میں ملوث مدارس کے خلاف شدیدکارروائی کی جائے۔
حکومت پاکستان دہشت گردوں کو کچلنے کے لیے تمام ریاستی ذرائع اور وسائل استعمال میں لائے مدارس کو ہونے والی غیر ملکی فنڈنگ پر گہری نظر رکھی جائے ۔نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں پر فوری پابندی لگائی جائے ۔ اہلسنّت اپنے مدارس کی چھان بین کے لیے ہر وقت تیار ہیںکیونکہ اہلسنّت و جماعت پاکستان میں مسلّح جدوجہد کو مسترد کرتے ہیں۔ دہشت گردوں کے حامیوں، ہمدردوں اور مددگاروں کے خلاف ملک گیر کریک ڈائون ناگزیر ہو چکا ہےاعلامیہ میں مزید کہاگیاکہ قوم دہشت گردی کے معاملے میں حکومتی لچک قبول نہیں کرے گی۔ ملک میں عملاً نظامِ مصطفی نافذ کیا جائے۔ خارجہ پالیسی کو امریکی دبائو سے آزاد کیا جائے۔ پاکستان میں غیرملکی مذہبی مداخلت کا خاتمہ کیا جائے۔
غیرملکی خفیہ ایجنسیوں کے نیٹ ورکس کا صفایا کیا جائیمکہ مکرمہ میں رسول اکرم ۖ کی جائے ولادت امت مسلمہ کے سرفہرست مقامات مقدسہ میں سے ہے سعودی حکومت توسیع کی آڑ میں اسے چھیڑنے سے باز رہے ۔نیزسعودی عرب میں گنبد خضری اور حجرہ نبویہ کے خلاف دل آزاد لٹریچرچھپ رہا ہے جس سے پورے عالم میں شدید اضطراب پایا جا رہا ہے ۔سعودی حکومت ایسے فرقہ وارانہ لٹریچر کوبند کرے اور مسلمانوں کی دل آزاری کا باعث بننے والے لوگوں کی تحریر و تقریر پر پابندی لگائے۔ حکومت عید میلادالنبی ۖ کے جلسے ، جلوسوں،سیمینارزکو فول پروف سیکیورٹی مہیا کرے۔ 12 ربیع الا ول شریف کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔عاشق رسول غازی ممتاز حسین قادری کو دہشت گردوں سے ملانا انتہائی زیادتی ہے۔ ممتاز قادری کو حکومت فوری رہا کرے۔
سانحہ نشتر پارک کراچی ،سانحہ داتا دربار ،ڈاکٹر سرفراز احمد نعیمی شہید، بلوچستان اور سرحد میں شہید ہونے علماء اہلسنت کے قاتلوں کو منظر عام پر لایا جائے اور تحقیقات کرکے ملزمان کو سخت سے سخت سزادی جائے۔ ملک بھر میں گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا فوری خاتمہ کیا جائے۔ اسرائیل کی فلسطین کے نہتے بے گنا ہ لوگوں پر وحشیانہ بربریت اور ظلم کی پر زور مذمت کرتے ہیںاور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطین غزہ کے چھوٹے بچوں پر اسرائیلی درندوں کی طرف سے وحشیانہ ظلم و تشدد بند کروائے۔ہندوستان میں مسلمانوں کو جبراً ہندوو بنانے کا سلسلہ بند کروانے کے لئے حکومت پاکستان انڈیا پردباؤ ڈالے ۔ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور انڈیاکے جارحانہ رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حالیہ ملکی سرحدوں پر بلا اشتعال فائرنگ کو ملکی سا لمیت کے خلاف انڈیا کے وحشیانہ عزائم تصور کرتے ہیں اور اقوام متحدہ سے پُر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق نکالا جائے۔محکمہ اوقاف سے بد عقید ہ عناصر کو فوری فارغ کیا جائے اور علماء ومشائخ اہلسنت پر مشتمل بورڈ تشکیل دے کر کنٹر ول ان کے حوالے کیا جائے۔تھر میں خوراک کی کمی کے باعث بچوں کی ہلاکتوں پر نوٹس لیا جائے اور متاثرہ خاندانوں کی داد رسی کی جائے۔
جاری مشترکہ اعلامیہ میں محمد شاداب رضا نقشبندی مرکزی راہنما پاکستان سنی تحریک، صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی صدر تحفظ ناموس رسالت محاذ ،صاحبزادہ محمد داؤد رضوی صاحب امیر جماعت رضائے مصطفی پاکستان ،کرنل پیر فضیل احمد نقشبندی ،پیرسیدضیاء الاسلام شاہ گیلانی، صاحبزادحامد رضا سیالکوٹی سابق وزیر مذہبی امور آزاد کشمیر، پیر سید کرامت علی حسین شاہ آستانہ عالیہ علی پور سیداں شریف ، پیر سردار احمد عالم قادری صاحب آستانہ عالیہ کھریپڑ شریف،مولانا محمد بشیر مصطفوی آزاد کشمیر ، شیخ الحدیث مولانا اللہ رحم ، کراچی ، پیر محمد شفیق کیلانی ، پیر محمد اقبال ہمدمی چھانگا مانگا پیر سید خرام ریاض شاہ صاحب امیر بزم مشتاقان رسول، صوفی غلام سرور ،پیرصوفی گلزار احمد قادری،شیخ الحدیث خاور حسین نقشبندی، شیخ الحدیث مولاناارشاد احمد حقانی ، پیر سید اصغر علی شاہ ، محمد نعیم طاہر رضوی ، صاحبزادہ محمدمرتضیٰ علی ہاشمی ، مولانا محمد صدیق مصحفی ، قاری فرمان علی نقشبندی، مولانا حامد مصطفی جلالی و دیگر علماء بھی موجود تھے۔