ایم پی اے کے خلاف مقدمے کا ریکارڈ لاپتہ

Record

Record

فیصل آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ نون کے ایک رکنِ صوبائی اسمبلی رانا شعیب ادریس اور دیگر پر پنجاب کے علاقے كهُرڑياں والا پولیس اسٹیشن پر ایک پولیس کانسٹیبل ظفر اقبال پر مبینہ تشدد کے الزام کے تحت درج مقدمے کی دستاویزات لاپتہ ہو چکی ہیں۔

دستاویزات کے لاپتہ ہونے کے بعد كهرڑياں والا پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او خالد پرویز کی شکایت پر پولیس نے دفعہ 155 سی اور پی پی سی کی دفعہ 409 کے تحت ایک اے ایس آئی اور ایک ہیڈ کانسٹیبل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، جنہیں بعد میں حراست میں لے لیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 28 جنوری کو مسلم لیگ نون کے ایم پی اے اور ان کے ساتھیوں نے پولیس اسٹیشن پر دھاوا بولا اور پولیس کانسٹیبل ظفر اقبال پر شدید تشدد کیا تھا۔ سب انسپیکٹر توحید اختر کی جانب سے اس معاملے کی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ایم پی اے اور پولیس کانسٹیبل کا آپس میں تعلق تھا۔

اسی دوران اس وقت کے ایس ایچ او محمد افضل نے بیس مارچ کو کیس کی منسوخی کی ایک رپورٹ تیار کی اور 30 اپریل کو توحید اختر کے ذریعے اسے پراسیکیوشن برانچ ارسال کر دیا، تاہم پراسیکیوشن نے اس پر اعتراضات لگا کر اسے واپس کر دیا تھا۔

اے ایس آئی عمر دراز اور سابق موہرر انصار پر اس رپورٹ کی چوری کا الزام عائد کیا گیا، جو نا تو اس وقت عدالت میں ہے اور نہ پولیس اسٹیشن میں۔ ایم پی اے کے خلاف پولیس اہلکار پر تشدد کرنے کے الزام کے ایک اور مقدمہ 19 جولائی کو پی پی سی کی دفعات 7 اے ٹی اے، 148، 149، 186، 224، 225، 440 اور 553 کے تحت درج کیا گیا۔

ایک اور ایم پی اے نے ڈان کو بتایا کہ پولیس رانا شعیب کو گرفتار کرنے کی کوششیں کررہی ہے اور دستاویزات کے لاپتہ ہونے کی خبر کو ایک من گھڑت کہانی کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے اچھالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں یہ ذکر ہے کہ رپورٹ کی فائل 18 نومبر کو چوری ہوئی، تاہم مقدمات نو مہینے کے بعد قائم کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اب اس معاملے میں جارحانہ انداز اختیار کرے گی اور فیصل آباد کے متعدد اراکین پارلیمنٹ نے گورنر پنجاب محمد سرور سے اس واقعہ کی آزادانہ جوڈیشل تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سٹی پولیس افیسر سہیل حبیب تاجک نے ڈان کو بتایا کہ اعلیٰ پولیس افسران کی ٹیم کی قیادت ایس ایس پی انویسٹیگیشن بلال عمر اس معاملے کی تفتیش کررہے ہیں جن کو اس معاملے کی تفتیش کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔