کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے رینجرز کی جانب سے کارکنان و ہمدردوں کی بلاجواز گرفتاریوں کی مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ستمبر 2013ء سے جاری کراچی آپریشن کے آغاز سے آج تک ایم کیو ایم کے 150 کے قریب کارکنان مختلف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے گرفتاریوں کے بعد لاپتہ ہیں جنہیں آج تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں اور ہمدردوں کی بلاجواز گرفتاریوں اور انہیں لاپتہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے جو ملک کے آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے اور بے گناہ لوگوں کی گمشدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کے لئے مقننہ نے رینجرز و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اختیار دیا تھا کہ شک کی بناء پر کسی بھی شہری کو گرفتار کرکے اسے 24 گھنٹوں کے دوران عدالت میں پیش کر کے عدالتوں کے ذریعے 90 روز تک اس فرد سے تفیش کر سکتے ہیں لیکن ان خصوصی اختیارات کے باوجود کراچی میں کارکنان و ہمدردوں کو گرفتار کرنے کے بعد لاپتہ کیا جا رہا ہے جو کہ مقننہ کی جانب سے دئیے گئے اختیارات اور انسانی حقوق کی پامالی ہے۔
رابطہ کمیٹی نے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ، صدر مملکت ممنون حسین ، وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنان و ہمدردوں کے ساتھ جاری اس غیر آئینی و غیر قانونی عمل کو فی الفور بند کر کے تمام اداروں کو پابند کریں کہ وہ آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کارروائیاں عمل میں لائیں۔