کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریحان اکرم کو رینجرز نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ ناظم آباد نمبر 7 میں عباسی شہید ہسپتال سے متصل اپنی لیبارٹری ایم ایم ایس میں موجود تھے اور اپنے روزمرہ کے کاموں میں مصروف تھے جبکہ کامران شاہ اور ریحان قریشی کو سرجانی، ساجد کو لیاری اور سہیل کو سوسائٹی کے علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایم کیو ایم کے 24 سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ کارکنان کی بلاجواز اور غیر قانونی گرفتاری سے ان کے اہلخانہ میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے۔
رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم، وفاقی وزیر داخلہ، گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کی بلاجواز گرفتاری کا نوٹس لیا جائے اور انہیں بازیاب کروا کر عدالتوں میں پیش کیا جائے۔