کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی مومنٹ کے مرکز نائن زیرو اور اطراف میں رینجرز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل کا کہنا تھا کہ رینجرز نے نائن زیرو پر چھاپہ مارا اور اطلاعات کے مطابق درجنوں کارکنوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر انہیں زمین پر بٹھایا گیا ہے، رابطہ کمیٹی کے ارکان کو بھی بٹھانے کی اطلاعات ہیں تاہم ابھی کسی گرفتاری کی تصدیق نہیں کرسکتا۔ اس کے علاوہ خورشید بیگم سیکرٹریٹ کے باہر بھی رینجرز کے درجنوں اہلکار تعینات ہیں۔
نائن زیرو کی جانب جانے والے تمام راستے سیل کردیئے گئے ہیں جب کہ کورٹ روم سے رابطے بھی منقطع کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب رینجرز ذرائع کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا اور کارروائی کے دوران بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد ہوا۔
واسع جلیل کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی قیادت اب تک یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ رینجرز کی جانب سے یہ چھاپہ کیوں مارا جارہا ہے کیونکہ ایسی کوئی صورت حال نہیں تھی اور متحدہ قومی مومنٹ کی تمام سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن کا مطالبہ تو سب سے پہلے تو ایم کیو ایم کی جانب سے ہی کیا گیا تھا لیکن اگر ہمارے کارکنوں کو ہی غلط مقدمات میں گرفتار کیا جائے گا تو احتجاج ہمارا قانونی حق ہے۔
ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ نائن زیرو پر رینجرز کا چھاپہ انتہائی تشویشناک ہے، ایم کیو ایم پاکستان کی ایک طاقتور سیاسی جماعت ہے اور کسی سیاسی جماعت کے دفتر پر کارروائی نامناسب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی گزشتہ روز حاصل ہونے والے اتفاق رائے کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔