اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی نے تحریک انصاف، جے یو آئی ف اور ایم کیوایم کے درمیان مفاہمت کرانے کا فیصلہ کیاہے ، قومی اسمبلی میں پارٹی کے نامزد اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے مولانا فضل الرحمان سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں کی قیادت سے رابطے شروع کردیے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے نامزد اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں رہ کر مفاہمت کی پالیسی کامیاب ثابت ہوئی اور اب اپوزیشن میں مفاہمت کا نیا طریقہ متعارف کرائیں گے ، اپوزیشن جماعتوں میں آپس کے اختلافات بڑے چیلنجز ہیں۔ اپوزیشن کے مضبوط کردار کے لیے تحریک انصاف کی قیادت کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیاہے۔
خورشید شاہ نے کہاکہ انہوں نے چودھری نثار کو کہاتھاکہ بڑے بول نہ بولیں کل آپ آدھر اورہم ادھر ہوں گے۔ چودھری نثار تو وزیراعظم نہیں بن سکے ،لیکن میں اپوزیشن لیڈر بن گیاہوں لیکن میں ان کی نشست پر بیٹھ کر مثبت کردار ادا کروں گا۔سید خورشید شاہ نے کہاکہ میاں نواز شریف کے لیے ڈرون حملے توانائی سے بڑا چیلنج ہے۔ نواز شریف کی آمد کا ڈرون حملے سے استقبال کیاگیاہے۔
اب دیکھنا ہے کہ وہ اپنے دعووں کے مطابق ڈورن حملوں کو بند کرانے کے لیے کیاکرتے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے سینیٹرز کا فارورڈ بلاک بنانے کی کسی بھی سازش سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا۔ امید ہے میاں نواز شریف ایسی کسی کوشش کی حمایت نہیں کریں گے ، اگر کوئی الگ ہونے کی خواہش رکھتا ہے۔
تو استعفے دے کر دوبارہ انتخاب لڑ ے۔ سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے احتساب کیا تو ساتھ دیں گے، مگر احتساب کی آڑ میں کوئی انتقام لیا تو برداشت نہیں کریں گے۔