کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کا گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ میں آج کراچی وزیراعظم کی ہدایت پر کراچی آیا ہوں۔ گزشتہ دنوں میڈیا ہاؤسز پر ہونے والا حملہ انتہائی افسوسناک ہے۔
ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر کراچی کو سیل کرنے اور یرغمال بنانے کی کوشش کی گئی۔ تاہم کراچی کے عوام نے اسے مکمل طور پر ناکام بنا دیا۔ گزشتہ 25 سالوں میں یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ کراچی کسی کے ہاتھوں یرغمال نہیں بنا۔ ایک دن کراچی بند ہونے سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
کراچی کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے 25 سال کا بوجھ اتار پھینکا۔ پہلے کسی کو کھجلی بھی ہوتی تھی تو کہتا تھا کہ کراچی بند کر دو۔ ثابت ہو گیا کہ اب کراچی کو کوئی یرغمال نہیں کر سکے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اب ایم کیو ایم، ایک، دو یا تین بنیں گی، آئندہ چند روز میں پتہ چل جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بدقسمتی سے ایک پارٹی سربراہ کی جانب سے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کی گئی۔ سمجھ نہیں آتی کہ متحدہ کے قائد نے اس موقع پر ایسی بات کرنے کا کیوں فیصلہ کیا؟ متحدہ قائد کو جس نے بھی مشورہ دیا، بہت غلط دیا۔ ایسی تقاریر کا ریکارڈ ہمارے پاس 23 برسوں سے ہے۔ پہلے ان تقاریر کے حوالے سے جو شکوک وشہبات تھے وہ اب دور ہو گئے ہیں۔
متحدہ قائد نے اپنی پرسوں کی تقریر میں تمام راز افشاء کر دیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کیخلاف تقریر کرنے والا غیر ملکی شہری ہے۔ معاملے پر برطانوی ہوم سیکریٹری آفس سے رابطہ کیا ہے۔ برطانوی حکومت کو کہا ہے کہ شواہد کے مطابق سکاٹ لینڈ یارڈ اپنی کارروائی کرے۔ کیمرا کی فوٹیج بھی برطانیہ بھیج رہے ہیں۔ امید کرتا ہوں برطانیہ میں پیشرفت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن سے بہتری آئی لیکن ابھی کام مکمل نہیں ہوا ہے۔ اردو بولنے والے ملک کا محب وطن طبقہ ہے جن کا ماضی، حال اور مستقبل پاکستان کے ساتھ ہے۔ کسی بھی شخص کو بلا جواز ہراساں نہیں کرنا چاہیے تاہم جس کیخلاف کیس ہیں وہ بچ نہ پائے۔ تمام سیکیورٹی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ کسی شخص کو ہراساں نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کا جذبہ سینوں میں نہیں آواز میں بھی ہوتا ہے۔ ایسی کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے متحدہ قائد بہت کچھ کہہ گئے۔ اردو بولنے والوں نے پاکستان کے لیے قربانیاں دیں۔ امید کرتا ہوں کوئی اردو بولنے والا ان کا ساتھ نہیں دے گا۔