اسلام آباد (جیوڈیسک) ایم کیو ایم پارلیمنٹ میں واپس آنے پر مان گئی پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات کامیاب ہو گئے۔
حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار اور پرویز رشید متحدہ کی جانب سے فاروق ستار مل بیٹھے۔ جس میں کراچی آپریشن کے حوالے سے کمیٹی بنانے کی یقین دہانی کرائی گئی جس کے بعد ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کر لیا۔
اسحاق ڈار نے کہا ایم کیو ایم کی شکایات دور کرنے کیلئے 5 رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔ 5 رکنی ازالہ کمیٹی 90 دن میں حل پیش کرے گی۔ ایم کیو ایم کے ارکان پیر سے استعفے واپس لیں گے۔ 12 اگست 2015 کو ایم کیو ایم نے کراچی آپریشن کے خلاف احتجاجاً مستعفی ہو گئے تھے ۔ سندھ اسمبلی ، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں استعفے جمع کرا دیئے تھے۔
حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمان نے ثالثی کی کوشش کی۔ نائن زیرو اور اسلام آباد میں مذاکرات کے کئی دور ہوئے لیکن بات نہ بنی تاہم آج حکومتی ٹیم ایم کیو ایم کو منانے میں کامیاب ہو گئی۔ واضح رہے قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے 24 جبکہ سینیٹ میں 8 اراکین ہیں۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم کے اراکین کی تعداد 51 ہے۔