کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) ایم کیو ایم نے حکومت سے علحیدگی اور قبل از وقت انتخابات کا اشارہ دیدیا۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ حکومت کا ساتھ جمہوریت بچانے کیلیے دیا، ہمارے بغیر بھی جمہوریت بچ سکتی ہے تو ہم علیٰحدہ ہوسکتے ہیں، حکومت اور فوج کو ہی نہیں پوری قوم کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ڈی جی آئی ایس آئی کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر سب کو بے چینی ہے، اگر قوم کو ضرورت ہوتو قبل از وقت انتخابات ہونے چاہئیں، ووٹ نہیں بولے گا تو روڈ بولے گا۔
ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز، سابقہ بلدیاتی نمائندے اور ٹاؤن انچارجز کا ہنگامی اجلاس اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی بولے ملک کے حالات بہت خراب ہیں، مہنگائی بہت ہوگئی ہے، بدانتظامی بھی مہنگائی کی وجہ ہے، عوام کے لیے انتظام کریں تاکہ وہ زندہ رہ سکیں ، تعلیم کے لیے بھی کچھ کرنا چا ہیے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے بیلٹ پیپر کم ہوگئے ہیں، ووٹ نہیں بولے گا تو روڈ بولے گا، ہم نے حکومت سے کوئی تنظیمی مطالبات نہیں کیے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہم کسی کے آلہ کار نہیں بنیں گے، جس دن ہماری حجت تمام ہوئی ہم حکومت ہی نہیں ایوان بھی چھوڑ دیں گے۔
خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے منتخب اراکین اسمبلی اور سابقہ بلدیاتی نمائندہ گان اپنا کام شروع کردیں، جب حکومتی مشینری عوامی مسائل حل نہیں کرے گی تو ہم کریں گے، حکومتوں نے عوامی مسائل حل نہیں کیے تو ہم شیڈو کیبنٹ بنائیں گے، شہری سندھ کے عوامی مسائل ہمیشہ ہم نے حل کیے ہیں اس بار بھی ہم ہی کریں گے، سابقہ بلدیاتی نمائندے عوامی مسائل کے حل کیلیے کوششیں تیزکردیں، جب تک نئے بلدیاتی نمائندے منتخب نہیں ہوتے آپ ہی بلدیاتی نمائندے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ حکومتی بینچز پر بیٹھنا چاہتے ہیں وہ ایم کیو ایم سے اْمید لگائے بیٹھے ہیں ، ہم کسی کے آلہ کار نہیں بنیں گے، ہمیں لیڈر نہیں کارکن چاہئیں۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں مگر واپسی کے لیے کوئی شرط قبول نہیں کی جائے گی۔